نائجیریا : نماز جمعہ کے دوران دھماکے، 64 جاں بحق

کتسینا (نائجیریا) ، 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کم از کم 64 افراد جاں بحق ہوگئے اور 126 دیگر زخمی ہوئے جب آج دو بم نائجیریا کے ایک اعلیٰ قائد کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران پھٹ پڑے ، جبکہ انھوں نے ایک ہفتہ قبل ہی بوکوحرام کے خلاف ہتھیار اٹھا لینے کی اپیل جاری کی تھی۔ یہ دھماکے کانو جو اس ملک کے مسلم شمال میں سب سے بڑا شہر ہے، وہاں کی جامع مسجد میں پیش آئے جبکہ تقریباً 2:00 بجے (1300 جی ایم ٹی) کو نماز بس شروع ہوئی تھی۔ یہ مسجد امیر کانو محمد سنوسی دوم کے محل سے ملحق ہے، وہ نائجیریا کے دوسرے سینئر ترین عالم ہیں۔ جمعہ کو ہی صبح میں شمال مشرقی شہر مائیدوگوری میں ایک مسجد کے خلاف بم حملہ ناکام بنایا گیا تھا ، جس سے پانچ روز قبل دو خاتون خودکش بمباروں نے اسی شہر میں زائد از 45 لوگوں کو ہلاک کرڈالا تھا۔ مصلی امینو عبداللہی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ دو بم جامع مسجد میں نماز شروع ہونے کے چند لمحوں میں یکے بعد دیگر کچھ سکنڈ میں پھٹ پڑے۔ ایک تیسرا دھماکہ قدیریہ صوفی علاقہ کے قریب سڑک پر ہوا۔ ان دھماکوں کے بعد پولیس نے فائرنگ کی تاکہ مزید ممکنہ حملوں کو ختم کیا جاسکے۔ اس مصلی کے بیان کی دیگر عینی شاہد ہاجرہ ٹکور نے تائید کی اور کہا کہ وہ قریب میں ہی رہتی ہے۔ امیر کانو نے گزشتہ جمعہ کو اسی مسجد میں مصلیوں کو بوکوحرام کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی ترغیب دی تھی۔ ایک سینئر عہدہ دار نے کہا کہ 64 نعشیں تو کانو کے محض ایک اسپتال کو لائی گئی ہیں، جبکہ 126 زخمیوں کو تین مراکز سے رجوع کیا گیا ہے۔ انھوں نے شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر کہا کہ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔