نائجیریا میںمحمدو بوہاری ملک کے صدارتی انتخابات میں کامیاب

ابوجا ۔ یکم اپریل : ( سیاست ڈاٹ کام) نائجیریائی صدارتی انتخابات میں محمدو بوہاری کو 2.57 ملین ووٹس سے کامیابی حاصل ہوئی ۔ سرکاری طور پر اعلان شدہ نتائج میں گڈلک جوناتھن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ افریقہ کے کثیرآبادی والے ملک کے طور پر مشہور نائجیریا میں پہلی بار جمہوری طور پر اقتدار میں تبدیلی واقع ہوئی ہے ۔ حالانکہ ملک کی تاریخ ہمیشہ بحران سے رقم رہی ۔ 1960 میں آزادی کے بعد یہاں اب تک چھ بار فوجی بغاوتیں ہوچکی ہیں اور 16 برس تک جوناتھن کی پارٹی نے بھی یہاں غیر فوجی حکومت چلائی ۔ 72 سالہ بوہاری ملک کے سابق فوجی جنرل ہیں ۔ 1980 کے دہے میں انہوں نے نائجیریا میں ایک سخت گیر فوجی حکومت کی قیادت کی ۔ تاہم اب ان کا کہنا ہے کہ وہ سخت گیر فوجی جنرل سے ایک نرم دل جمہوریت پسند شخص میں تبدیل ہوگئے ہیں ۔ نائجیریا کے سب سے بڑے شہر کانو میں ہزاروں افراد سڑکوں پر جمع ہوگئے جہاں وہ سائی بوہاری ، سائی بوہاری ( صرف بوہاری ) کے نعرے لگا رہے تھے ۔ دہلی کی عام آدمی پارٹی کی طرح بوہاری کا انتخابی نشان بھی جھاڑو ہے جسے ہزاروں لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں تھام رکھا تھا اور یہ عہد کررہے تھے کہ ان جھاڑوؤں کے ذریعہ وہ ملک میں موجود بدعنوانیوں کا صفایا کردیں گے ۔ جب کہ جنوبی شہر کڈونا میں بھی ہزاروں کی تعداد میں بوہاری کے حامی سڑکوں پر آکر ، چیخ چیخ (تبدیلی ، تبدیلی ) کا نعرہ لگارہے تھے ۔ دریں اثناء انڈپنڈنٹ نیشنل الیکٹورل کمیشن (INEC) نے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ بوہاری کو 15,424,921 ووٹس حاصل ہوئے جب کہ پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے قائد اور بوہاری کے حریف جوناتھن کو 12,853,162 ووٹس حاصل ہوئے ۔ انتخابات ہفتہ اور اتوار کو منعقد کروائے گئے تھے۔