دہلی کے لیباریٹری میں معائنوں کے بعد ڈاکٹروں کی توثیق
حیدرآباد 2 ڈسمبر (پی ٹی آئی) محکمہ صحت کے حکام نے افریقی ملک نائجیریا سے حال ہی میں واپس ہونے والے حیدرآباد کے ایک 52 سالہ شخص کے نمونوں کے معائنہ کے بعد توثیق کی ہے کہ یہ شخص ایبولا سے متاثر نہیں ہے۔ تمام معائنے منفی پائے گئے ہیں۔ دہلی کے ادارہ نے نمونوں کی تفصیلی جانچ کے بعد توثیق کی کہ یہ شخص متعدی مرض سے متاثر نہیں ہے۔ قبل ازیں موصولہ اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ اِس شخص کے نمونوں کو لیباریٹری روانہ کردیا گیا ہے۔ مہلک و متعدی وباء ایبولا سے بچنے کیلئے احتیاطی اقدامات کے طور پر یہ معائنہ کیا گیا۔ یہ شخص بخار سے متاثر تھا اور حیدرآباد کے ایک کارپوریٹ ہاسپٹل میں اپنا علاج کروایا تھا۔ اب اُس کو سرکاری گاندھی ہاسپٹل منتقل کردیا گیا ہے۔ ایبولا جیسی متعدی وباؤں کے علاج و تشخیص کے نوڈل آفیسر ڈاکٹر کے سبھاکر نے کہاکہ ’’عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مقرر کردہ ضابطہ اور تشریحات کے مطابق یہ حیدرآبادی شخص ایبولا سے متاثر نہیں ہے حتیٰ کہ وہ مشتبہ مریض بھی نہیں ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے 19 ڈاکٹر کو ہی نائجیریا کو ایبولا سے پاکو محفوظ ملک قرار دے دیا تھا‘‘۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’یہ شخص نائجیریا سے پہونچا تھا جس کی ممبئی ایرپورٹ پر اسکریننگ کی گئی تھی۔ اُس میں وباء کی کوئی علامات نہیں پائی گئیں اور وہ ایک ڈومیسٹک طیارہ کے ذریعہ حیدرآباد آچکا تھا۔ چار دن بعد وہ بخار، درد سر کا شکار ہوگیا کیونکہ وہ افریقی ممالک سے پہونچا تھا۔ اُنھیں اب گاندھی ہاسپٹل لایا گیا ہے۔ ہم زیادہ سے زیادہ چوکسی اختیار کرنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر سبھاکر نے مزید کہاکہ اس شخص نے چونکہ عام طیارہ سے سفر کیا تھا جس میں افریقی ممالک کے مسافرین بھی سفر کئے ہوں گے۔ اس شبہ کے تحت اس کے نمونے نئی دہلی میں واقع قومی مرکز برائے انسداد امراض کو روانہ کردیئے گئے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اب اس شخص کا بخار بھی کم ہوچکا ہے۔ اس کے باوجود اس کو دوسروں سے الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔ افریقی براعظم سے پھیلنے والی وباء ایبولا کو ہندوستان میں پھیلنے سے روکنے کے لئے حکومت کی طرف سے تمام ضروری اقدامات کئے گئے ہیں جس کے ایک حصہ کے طور پر فضائی مسافرین کے معائنے کئے جارہے ہیں۔