نئی دہلی ۔ 26 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام ) نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری آج پانچ روزہ دورۂ چین کے لئے روانہ ہوگئے ۔ وہ نائب صدر چین لی فوانگ چاؤ سے تبادلۂ خیال کریں گے اور پنچ شیل معاہدہ کی ساٹھویں سالگرہ تقریب میں شرکت کریں گے ۔ نریندر مودی حکومت گزشتہ ماہ قائم ہونے کے بعد کسی ہندوستانی قائد کا یہ اولین دورۂ چین ہے ۔ یہ نائب صدرجمہوریہ ہند محمد حامد انصاری کا بھی اولین دورۂ چین ہے ۔ وہ 1994 ء کے بعد پہلے نائب صدرجمہوریہ ہندوستان ہیں جو چین کا دورہ کررہا ہے۔ 1994 ء میں اُس وقت کے نائب صدر کے آر نارائنن نے چین کا دورہ کیا تھا ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان سید اکبرالدین نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کل کہا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ نائب صدور ہندو چین کے درمیان تبادلۂ خیال کی بنیاد پر ٹھوس نتائج برآمد ہوں گے ۔ ہندوستان اور چین اعلیٰ سطح پر باقاعدہ روابط برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ہماری ایک دوسرے کے ساتھ ترسیل کی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے ۔ نائب صدر کے ہمراہ چین کا دورہ کرنے والے اعلیٰ سطحی وفد میں وزیرتجارت نرملا سیتا رامن ، معتمد خارجہ سجاتا سنگھ بھی شامل ہیں۔ محمد حامد انصاری پنچ شیل معاہدہ کی جو ہندوستان اور چین کے درمیان ہوا تھا 28 اور 29 جون کو ساٹھویں سالگرہ تقاریب میں شرکت کریں گے ۔ اُن کی ملاقات نائب صدر چین سے بھی ہوگی ۔ حامد انصاری وزیراعظم چین لی کیقیانگ سے بھی ملاقات کریں گے ۔ اُن کی ملاقات گریٹ ہال آف دی پیپل میں صدر چین ژی جن پنگ سے بھی ہوگی ۔ نائب صدر جمہوریہ کے دورہ کے موقع پر باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں کے علاوہ ہندوستان کی جانب سے اپنے میزبان چین کے علاوہ صدر میانمار کے ساتھ سہ فریقی معاہدہ بھی شامل ہے ۔ صدر میانمار بھی حامد انصاری کے دورہ کے موقع پر چین میں ہی موجود ہوں گے ۔ نائب صدرجمہوریہ کا اولین دورۂ چین ژیان سے آج شام شروع ہوگا ۔ یہ مرکزی چین کا قدیم دارالحکومت ہے جو اپنے منقش ملبوس والے جنگجوؤں اور بدھ مت کے ذریعہ ہندوستان اور چین کے باہمی تعلقات کیلئے شہرت رکھتا ہے ۔ نائب صدرجمہوریہ کے دورہ کو وزیرخارجہ چین وانگ پی کے جاریہ ماہ کے اوائل میں دورۂ نئی دہلی کے موقع پر قطعیت دی گئی تھی ۔ وانگ پی کی ہندوستانی قیادت کے ساتھ روابط کے قیام کیلئے صدرچین ژی جن پنگ کے خصوصی قاصد کی حیثیت سے ہندوستان کا دورہ کررہے تھے ۔ ہندوستان اور چین کے اعلیٰ سطحی قائدین کے دوروں سے دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے ۔ اروناچل پردیش پر چین کے دعوے اور یہاں کے ہندوستانی شہریوں کو منسلکہ ویزا کی اجرائی کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی کیونکہ ہندوستان اروناچل پردیش کو اپنا اٹوٹ حصہ سمجھتا ہے ۔