نئے پٹہ پاس بکس کی طباعت میں 80 کروڑ کی بدعنوانیاں : اتم کمار ریڈی

بلیک لسٹ کمپنیوں کو طباعت کی ذمہ داری سونپنے کا الزام ۔ صدر پردیش کانگریس کا بیان

حیدرآباد ۔7مئی ( سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اُتم کمار ریڈی نے نئے پٹہ پاس بکس کی طباعت میں 80 کروڑ روپئے کی بدعنوانیاں ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کی عدالتی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ۔ آج گاندھی بھون میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ حکومت کی ہر اسکیم بدعنوانیاں ‘ اسکامس کا شکار ہوئی ہیں یہاں تک کہ 10مئی سے کسانوں میں تقسیم کئے جانے والے نئے پٹہ پاس بکس کی طباعت میں بھی 80کروڑ روپئے کی بدعنوانیاں ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چند طباقت کی کمپنیوں نے 50روپئے میں ایک پٹہ پاس بکس کی طباعت کا حکومت کو پیشکش کیا تھا تاہم حکومت نے 160 روپئے میں ایک پٹہ پاس بک طباعت کرنے والی کمپنی سے معاہدہ کیا ہے جس میں 80کروڑ روپئے کی بدعنوانیاں ہوئی ہیں ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے 26 فیوچرس پر مشتمل کسانوں کیلئے خصوصی پٹہ پاس بکس تیار کرنے جو واٹر پروف اور ٹیمپر پروف ہونے کا اعلان کیا تھا لیکن اب جو بکس تیار کئے گئے ہیں وہ بغیر کسی پروف کے ہیں ۔ پاس بکس پر کاکتیہ کمان ‘ چارمینار ‘ وائیلڈ زرعی کسان کی تصاویر طباعت کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا لیکن حکومت نے اچانک ای ٹنڈرس کو منسوخ کردیا ۔ منٹ کمپاؤنڈ سیکوریٹی پرنٹنگ کے جنرل منیجر نے مکتوب روانہ کرکے جعلسازی و دوسری بے قاعدگیاں ہوتی ہیں تو اس سے ان کا کوئی تعلق نہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اہل کمپنیوں کی بجائے بلاک لسٹ کمپنیوں کو پٹہ پاس بکس کے طباعت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جن میں مدراس کمپنی اور سریندھی کمپنی کو نااہل قرار دیا گیا ہے ۔ نئے پٹہ پاس بکس محفوظ نہیں ہیں جس کی وجہ سے وہ برسر خدمت ہائیکورٹ جج سے تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں ۔