لندن ۔ 13 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) سمندری طوفان کے نتیجہ میں تیز رفتار آندھی سے لاکھوں برطانوی شہری آج برقی سربراہی منقطع ہونے سے پریشانی کا شکار ہوئے۔ ایک شخص کی ہلاکت بھی واقع ہوگئی۔ ڈھائی سو سال کے بعد اتنا مرطوب موسم سرما تباہ کن سیلاب کے نتیجہ میں دیکھا جارہا ہے۔ قریباً 80 ہزار گھرانے برقی سربراہی کے انقطاع سے متاثر ہیں۔ ویلس کا علاقہ چہارشنبہ کے وحشیانہ طوفان سے بدترین متاثرہ علاقہ ہے حالانکہ راتوں رات برقی کارکنوں نے جدوجہد کرتے ہوئے دیڑھ لاکھ برقی کنکشنس بحال کردیئے ہیں۔ تازہ ترین مسئلہ وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی حکومت پر بھی منفی اثر مرتب کررہا ہے اور اسے سیلاب زدہ علاقوں کے عوام کی سست رفتار مدد کے الزامات کا سامنا ہے۔ برطانیہ کو معاشی انتشار کا بھی سامنا ہے۔
بینک آف انگلینڈ کے گورنر مارک کارنی نے کہا کہ معاشی بحران کی وجہ سے قرضوں کی وصولی بری طرح متاثر ہوئی تھی اور اب ناخوشگوار موسم کی وجہ سے زراعت اور ٹرانسپورٹ متاثر ہوئے ہیں۔ یہ ایک بڑا انسانی سانحہ ہے۔ وہ آئی ٹی وی نیوز پر انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تباہی کچھ عرصہ تک انگلینڈ کو متاثر کرتی رہے گی۔ میجر جنرل پیٹرک سینڈرس نے کہا کہ سینکڑوں فوجی سڑکوں پر تعینات کردیئے گئے ہیںتاکہ اس آفت سماوی کے حالات سے نمٹنے میں عوام کی مدد کریں۔