مجالس مقامی کے اعلامیہ کی اجرائی پر چیف منسٹر کے سی آر کا فیصلہ
حیدرآباد۔ 25 ۔ نومبر (سیاست نیوز) ورنگل لوک سبھا حلقہ کے ضمنی چناؤ میں پارٹی امیدوار کی شاندار کامیابی کے بعد چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے نامزد عہدوں پر اندرون ایک ہفتہ تقررات کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ چیف منسٹر کے اس اعلان سے پارٹی قائدین اور کارکنوں میں پیدا مسرت کی لہر 24 گھنٹے میں مایوسی میں تبدیل ہوگئی کیونکہ الیکشن کمیشن نے مجالس مقامی کے تحت 12 ارکان قانون ساز کونسل کے انتخاب کیلئے اعلامیہ جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی شیڈول کی اجرائی کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوچکا ہے جس کے تحت حکومت کوئی بھی تقررات یا اہم پالیسی اعلانات نہیں کرسکتی۔ الیکشن کمیشن نے 12 ایم ایل سی نشستوں کیلئے شیڈول جاری کیا جس کے تحت رنگا ریڈی ، محبوب نگر ، کریم نگر ، عادل آباد ، نظام آباد ، میدک ، نلگنڈہ ، ورنگل اور کھمم میں 12 مخلوعہ نشستوں پر 27 ڈسمبر کو رائے دہی ہوگی اور 30 ڈسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا ۔ اس طرح نامزد عہدوں پر تقررات کا مسئلہ آسانی سے ڈسمبر کے اختتام تک ٹل چکا ہے۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے وزراء اور پارٹی قائدین کو واقف کرایا اور یقین دلایا کہ نئے سال کے آغاز کے بعد نئے سال کے تحفہ کے طور پر قائدین اور کارکنوں کو نامزد عہدوں پر فائز کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ 16 ماہ سے ٹی آر ایس قائدین اور کارکن ریاست بھر میں نامزد سرکاری عہدوں پر تقررات کیلئے بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں ۔ چیف منسٹر نے بارہا یہ اعلان کیا کہ تہواروں کے موقع پر تقررات کئے جائیں گے لیکن وہ اپنے وعدہ پر قائم نہیں رہے اور کسی نہ کسی بہانے تقررات کو ٹالا جاتا رہا۔ اب جبکہ ورنگل میں غیر معمولی اکثریت سے ٹی آر ایس امیدوار کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اس کامیابی کی مسرت میں چیف منسٹر نے کل اعلان کیا تھا کہ مارکٹ کمیٹیوں ، مندر کمیٹیوں ، بورڈس اور کارپوریشنوں پر تقررات کا عمل ایک ہفتہ میں شروع کردیا جائے گا اور ایک ماہ میں یہ عمل مکمل ہوجائے گا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی حیدرآباد کے بشمول تمام اضلاع میں کارکنوں میں مسرت کی لہر دوڑ گئی اور وہ اپنی پسند کے عہدے حاصل کرنے کیلئے وزراء کے پاس سفارش حاصل کرنے کیلئے پہنچ گئے لیکن آج صبح کارکنوں کی خصوصی اچانک مایوسی میں تبدیل ہوگئی کیونکہ الیکشن کمیشن نے کل رات ہی ایم ایل سی کی 12 نشستوں پر انتخابات کیلئے شیڈول جاری کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے انتخابی ضابطہ اخلاق میں نامزد عہدوں پر تقررات کو ایک ماہ تک ٹالتے ہوئے ٹی آر ایس قیادت کیلئے راحت کی سانس لینے کا موقع فراہم کردیا ہے۔