تلنگانہ اور اے پی میں اے ٹی ایمس کے قریب طویل قطاریں
حیدرآباد ۔یکم جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام )دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھراپردیش میں نئے سال کے آغاز کے باوجود اے ٹی ایمس کے قریب لوگوں کی طویل قطاریں نظر آرہی ہیں۔ اگرچہ کہ اے ٹی ایمس سے رقم نکالنے کی حد میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن عوام کی مشکلات میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے دی گئی 50دن کی مہلت کے اختتام کے باوجود صورتحال میں کوئی بہتری نہیں ہوئی ہے ۔ دونوں ریاستوں کے 70فیصد اے ٹی ایمس میں نقدی نہیں کے بورڈس لگے ہوئے ہیں۔ اتوار ہونے کے باوجود اے ٹی ایمس کے قریب لوگوں کی طویل قطاریں دیکھی جارہی ہیں۔ کئی مقامات پر لوگوں نے نوٹوں کی منسوخی کے قدم کو غلط اور جلد بازی میں لیا گیا فیصلہ قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کو روزمرہ کی ضروری اشیا کی خریداری میں کافی مشکل صورتحال کا سامنا ہے ۔ 50سے زائد دنوں کے باوجود ویسی ہی قطاریں اور ویسی ہی مشکلات کا لوگوں کو سامنا ہے ۔ ریزگاری کی کمی کا اثر چھوٹے کاروبار کرنے والے اور مزدوروں پر پڑا ہے ۔ عوام نے مرکزی حکومت کی طرف سے بنک سے رقم نکالنے کی حد بڑھانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس حد میں مزید اضافہ کرے ۔ یاد رہے کہ بنک سے رقم نکالنے کی حد میں اضافہ ضرورکیاگیا ہے لیکن ہفتہ میں نکالی جانے والی رقم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے ۔