60گھنٹوںمیں 4000 سے زائد اعتراضات و شکایات موصول
حیدرآباد ۔25 اگست ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے نئے اضلاع کی تشکیل کیلئے جاری کردہ مسودہ اعلامیہ پر عوام کا زبردست ردعمل حاصل ہورہا ہے ۔ صرف 60گھنٹوں میں 4000 سے زائد اعتراضات وصول ہوئے ہیں ۔ ایک ماہ کی مہلت میں ایک لاکھ سے زائد اعتراضات اور رائے حاصل ہونے کا امکان ہے ۔ واضح رہے کہ 22 اگست کو دوپہر میں ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر محمد محمود علی نے نئے اضلاع کی تشکیل سے متعلق مسودہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اس پر عوامی ردعمل طلب کیا ہے ۔ مسودہ اعلامیہ کی اجرائی کے 60 گھنٹوں میں حکومت کی جانب سے تیار کردہ ویب سائٹ پرچارہزار سے زائد اور منڈلس کیلئے بھی 400سے زائد اعتراضاتآراء حاصل ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ اضلاع کلکٹرس اور سی سی ایل اے آفسوں پر بھی شکایتیں ‘ اعتراضات اور رائے مشورے علحدہ وصول ہوئے ہیں ۔ ریاستی حکومت نے ایک ماہ تک عوام کو اپنی رائے پیش کرنے کی مہلت دی ہے ۔ امید کی جارہی ہیکہ ایک ماہ میں 80ہزار تا ایک لاکھ اعتراضات وصول ہوں گے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر محمد محمود علی اضلاع ‘ ڈیویژنس اور منڈلس کے تعلق سے وصول ہونیو الے اعتراضات کا روزآنہ جائزہ لے رہے ہیں اور محکمہ مال کے عہدیداروں کی جانب سے انہیں روزآنہ وصول ہونے والے اعتراضات کو ضلعی سطح پر تقسیم کرتے ہوئے رپورٹ کی شکل میں پیش کیا جارہا ہے ۔ نئے اضلاع کی تشکیل کا تمام سیاسی جماعتوں نے خیرمقدم کیا ہے ‘ تاہم ان کے چند اعتراضات ہیں ‘ آبادی کے تناسب سے اضلاع کی تقسیم نہ ہونے اور جغرافیائی اعتبار سے قدرتی وسائل نہ ہونے کے علاوہ دوسرے مسائل کو سیاسی جماعتیں رضاکارانہ تنظیمیں اور عوام پیش کررہی ہیں ۔ ایک ماہ کی مہلت پوری ہونے کے بعد عوام سے وصول ہونے والی شکایتوں ‘ اعتراضات اور رائے کا جائزہ لیا جائے گا ۔