نئے اضلاع میں عملہ کی کمی سے مشکلات

مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کو یقینی بنانے کا مطالبہ
حیدرآباد۔یکم۔نومبر (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے انتظامی امور کو بہتر بنانے کیلئے اضلاع کی از سر نو حد بندی کرتے ہوئے نظم و نسق کی بہتری کے لئے نئے دفاتر کا آغاز عمل میں لایا جا رہا لیکن ان دفاتر میں خدمات کی انجام دہی کیلئے ملازمین و عہدیداروں کی کمی کو دور کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔ مختلف محکمہ ٔ ْجات میں خدمات انجام دینے والے عہدیداروں کو اس بات کی شکایت شروع ہو چکی ہے کہ اب عملہ کی شدید قلت پیدا ہوگی۔ محکمہ ٔ آبکاری و اکسائز کی یونین کے ذمہ داروں نے اس سلسلہ میں کمشنر اکسائز و آبکاری مسٹر آر وی چندرودھن سے ملاقات کرتے ہوئے عرصہ ٔ دراز سے زیر التواء تقررات کا عمل پورا کرنے کی خواہش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں محکمہ ٔ آبکاری کی خدمات کو بہتر بنانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات یقینی بنائے جائیں۔تلنگانہ نان گزیٹیڈ آفیسرس یونین کے عہدیداروں مسٹر ایس راجیا‘ مسٹر آر۔ سرینیواس ‘ مسٹر اے وشویشور راؤ کے علاوہ مسٹر کے ایس سرینواس نے کمشنر اکسائز مسٹر آر وی چندرودھن سے ملاقات کرتے ہوئے اس سلسلہ میں ایک یادداشت حوالے کی اور عملہ کی قلت کے سبب ہونے والے مسائل سے واقف کرواتے ہوئے اس مسئلہ کو فوری حل کروانے کی درخواست کی۔مسٹر آر وی چندرودھن نے یونین کے ذمہ داروں کو تیقن دیا کہ ریاست میں نئے اضلاع کی حد بندی کا عمل مکمل ہو چکا ہے اب اس سلسلہ میں بہت جلد حکومت کو رپورٹ روانہ کرتے ہوئے اس جانب متوجہ کروایا جائے گا اور نئی جائیدادوں کی منظوری کے سلسلہ میں بھی نمائندگی کی جائے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں محکمہ آبکاری کی خدمات کو بہتر بنانے کیلئے درکار عملہ کے تقرر اور نئی جائدادوں کی منظوری کے لئے تجاویز روانہ کی جائیں گی تاکہ حکومت اس مسئلہ پر غور کرنے کے بعد فیصلہ کرے۔یونین کے ذمہ داروں کے بموجب نئے اضلاع کی تشکیل کے بعد نئے دفاتر کا قیام عمل میں آئے گا اور نئے دفاتر میں تقررات کے ذریعہ ہی عملہ کی تعیناتی عمل میں لائی جانی چاہئے ایسا نہ کرنے کی صور ت میں محکمہ کے دیگر امور اور شعبہ ٔ جات کی خدمات متاثر ہونے کا خدشہ پایا جا رہا ہے کیونکہ موجودہ عمل کی تعداد ہی ناکافی ہے اور اس تعداد میں نئے اضلاع کے دفاتر کو چلایا جانا انتہائی دشوار کن امر ہوگا۔