نئی پنشن پالیسی کیخلاف اساتذہ کا احتجاجی دھرنا

قدیم پنشن پالیسی بحال کرنے کا مطالبہ، کودنڈا رام کا خطاب
حیدرآباد 2 اکٹوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدرنشین پروفیسر ایم کودنڈا رام نے مرکز اور ریاست کی حکومتوں پر الزام عائد کیاکہ وہ معاشی راحت کاری پالیسی کے حصہ کے طور پر اپنے ملازمین کو پنشن دینے کی ذمہ داری سے فرار حاصل کررہی ہیں۔ وہ کل اندرا پارک حیدرآباد میں 11 ٹیچرس تنظیموں کی طرف سے منظم کردہ دھرنا پروگرام سے خطاب کررہے تھے۔ ٹیچرس تنظیمیں حصہ داری پنشن سسٹم برخواست کرنے اور قدیم سسٹم بحال کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں تاکہ ان کے پنشن حقوق کا تحفظ ہوسکے۔ کودنڈا رام نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیاکہ تمام ٹیچرس تنظیمیں اپنا مطالبہ منوانے کے لئے ایک پلیٹ فارم پر آئی ہیں۔ انھوں نے مرکزی حکومت پر اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد کٹوتی کرنے اور یہ رقم شیرز میں سرمایہ کاری کے لئے خانگی کمپنیوں کے حوالہ کرنے کے اقدام پر تنقید کی۔ انھوں نے کہاکہ شیرز مارکٹ جوا ہے جس میں کسی بھی وقت خسارہ اور زوال ہوسکتا ہے۔ انھوں نے حکومت سے دریافت کیاکہ وہ کیوں متزلزل شیر مارکٹ کے لئے اپنے ملازمین کے مفادات کو قربان کرنا چاہتی ہے۔ انھوں نے تشویش ظاہر کی کہ ریٹائرمنٹ فوائد حاصل نہ ہونے پر ملازمین سماجی و معاشی طور پر کمزور ہوجائیں گے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ تلنگانہ حکومت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ تریپورہ اور مغربی بنگال کی طرح قدیم پنشن پالیسی جاری رکھے۔ رکن قانون ساز کونسل پروفیسر کے ناگیشور نے کہاکہ نئی پالیسی سے جس میں پنشن کی گنجائش نہیں ہے، آندھراپردیش کے 44 لاکھ اور تلنگانہ کے 3 لاکھ ملازمین کو نقصان ہوگا۔ انھوں نے کہاکہ پنشن کوئی خیرات نہیں بلکہ ملازمین کی خدمات کا معاوضہ ہے۔