بیرون سرمایہ کاروں کو سرمایہ لگانے کا پیشکش ، رئیل اسٹیٹ تجارت میں بھی ہوسکتا ہے
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ کی نئی صنعتی پالیسی تلنگانہ کی ترقی اور خوشحالی میں مزید اضافہ کا موجب بن سکتی ہے اور حیدرآباد میں رئیل اسٹیٹ کی پھر ایک مرتبہ دھوم مچنے کے امکانات ہیں ۔ ملک و بیرون ملک سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور سرمایہ لگانے کی پیشکش کے لیے حکومت سے جس پالیسی کی توقع کی جارہی تھی تلنگانہ کی حکومت نے اپنی نئی پالیسی میں پیش کردیا ۔ ریاست کی تقسیم اور تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاست میں ترقی ماند پڑ جانے اور پسماندگی کی پیش قیاسیاں کی جارہی تھیں، جس کو بڑی حد تک دور کرنے کے لیے کے سی آر حکومت نے اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور حیدرآباد و گریٹر حیدرآباد کے علاوہ تلنگانہ کے 10 اضلاع میں ترقی کی راہ داری تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ تلنگانہ ریاست کے 10 اضلاع قدرتی وسائل اور سہولیات کے لحاظ سے اپنی جگہ منفرد شناخت و خصوصیت رکھتے ہیں اور حکومت بھی چاہتی ہے کہ اس لحاظ سے اقدامات کئے جائیں اور ریاست کے ہر حصہ میں ترقی کو ممکن بنایا جاسکے ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں جن مقامات سے آوٹر رنگ روڈ گذری ہے ۔ ان مقامات پر ترقی کے کافی راستے کھل گئے تاہم حکومت ایسے مقامات تک اپنی پالیسی کو وسعت دینا چاہتی ہے جہاں ترقی نہیں ہوئی ہے ۔ صنعتی پالیسی میں حکومت نے سرمایہ داروں کو خوش آمدید کہنے کے ساتھ ساتھ سوغاتیں ، مراعات کے علاوہ سہولیات کا جو اعلان اور انفراسٹرکچر کا جو ڈھانچہ پیش کیا ہے اس سے بیرون ممالک سرمایہ داروں کو بڑی حد تک راغب کرنے میں تلنگانہ حکومت کامیاب ہوسکتی ہے ۔ انٹرنیشنل ایرپورٹ ، ایکسپریس وے ، آوٹر رنگ روڈ کے علاوہ سڑکوں کا جو وسیع جال ہے ۔ اس سے سہولیات یقینی ہوں گی ۔ اس کے علاوہ سرکاری اسکیمات اور ترقیاتی کاموں کے فوائدکو بھی صنعتی پالیسی میں استعمال کیا جائے گا ۔ جو تلنگانہ حکومت کی جانب سے عمل میں لائے جارہے ہیں ۔ بہ وقار مشن کاکتیہ اور واٹر گریڈ پراجکٹوں کی مدد سے صنعتوں کو پانی فراہم کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ برقی ، سڑکیں اور دیگر سہولیات پہونچانے کے لیے حکومت نے اپنی دلچسپی کا اعلان کردیا ہے ۔ حکومت تلنگانہ 10 اضلاع کو قدرتی وسال کی بنیاد پر تقسیم کرتے ہوئے ترقی کی راہداری تشکیل دینے کا منصوبہ رکھتی ہے اور صنعتی پالیسی کی تیاری میں اپنے منصوبہ کو پیش کردیا ہے اور ایک ساتھ ہی اعلان بھی کردیا گیا ۔ ضلع عادل آباد میں منچریال اور مندامری کو ترقی کی راہداری پر تشکیل دیا جائے گا اور اس ضلع میں موجودہ صنعتوں کو مزید ترقی دینے اور اس طرح کی صنعتوں کو راغب کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ حکومت ان علاقوں کو انڈسٹری ڈیولپمنٹ ایریا آئی ڈی اے اور خصوصی موقف کے ساتھ اسپیشل اکنامک زون ( ایس ای زیڈ ) کی طرز پر ترقی دینے کے اقدامات کررہی تھی اور حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس صنعتی پالیسی سے روزگار کے علاوہ ترقی اور بہبودی اقدامات میں بھی اضافہ ہوگا اور ریاست کی مثالی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے گا ۔۔