میں پولیس کی دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں : کودنڈا رام

بیروزگار نوجوانوں کے ساتھ احتجاجی ریالی منظم کرنے کا اعلان ، حکومت کے خلاف مورچہ میں شدت
حیدرآباد ۔ 2 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : صدر نشین تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیر کودنڈا رام نے چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے دھمکیاں وصول ہورہی ہیں ان دھمکیوں سے وہ ڈرنے گھبرانے والے نہیں ہیں ۔ 22 فروری کو بیروزگار نوجوانوں کے ساتھ سندریا وگیانا کیندرم سے اندرا پارک تک احتجاجی ریالی منظم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ واضح رہے کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تحریک میں پروفیسر کودنڈا رام کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ جنہوں نے تمام سیاسی جماعتوں ، رضاکارانہ تنظیموں ، ایمپلائز تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتے ہوئے تلنگانہ تحریک کو کامیاب بنانے ریاستی و مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے میں اہم رول ادا کیا تھا ۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد حکومت ٹی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ نے انہیں یکسر نظر انداز کردیا ہے ۔ وہ جب بھی عوامی مسائل پر آواز اٹھاتے ہیں حکمران جماعت کے قائدین ان کے خلاف جارحانہ موقف اختیار کرتے ہوئے انہیں اپوزیشن کا ایجنٹ قرار دینے میں ایک دوسرے پر سبقت لیجانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ فنڈز ، پانی اور ملازمتوں میں ہونے والی نا انصافیوں کے خلاف علحدہ تلنگانہ ریاست کی تحریک شروع ہوئی تھی جو کئی قربانیوں کے بعد علحدہ تلنگانہ ریاست کی شکل میں کامیاب ہوئی ہے ۔ ٹی آر ایس نے اپنے انتخابی منشور میں بیروزگار نوجوانوں کو لاکھوں ملازمتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے 32 ماہ بعد بھی ابھی تک صرف ریاست میں 15 ہزار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کی گئی ہے وعدوں کی تکمیل نہ کرنا باعث تشویش ہے ۔ سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کی امید میں کئی نوجوانوں نے حیدرآباد میں قیام کرتے ہوئے کوچنگ سنٹرس سے کوچنگ حاصل کی ہے ۔ مگر حکومت کی جانب سے ملازمتوں پر بھرتی نہ کرنے کی وجہ سے وہ حیدرآباد میں رہ نہیں پا رہے ہیں اور گاؤں کو بھی نہیں جاپا رہے ہیں ۔ ملازمتوں کی فراہمی کے لیے ایک سے زائد مرتبہ حکومت سے نمائندگی کی گئی ہے مگر اس کے کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے ہیں ۔ جس پر وہ مجبور ہو کر 22 فروری کو سندریا وگیانا کیندرم سے اندرا پارک تک بیروزگار نوجوانوں کے ساتھ ایک احتجاجی ریالی منظم کریں گے جو دھرنا چوک پہونچ کر جلسہ عام میں تبدیل ہوجائے گی ۔ پروفیسر کودنڈا رام نے تمام بیروزگار نوجوانوں کو اس ریالی میں شامل ہو کر کامیاب بنانے کی اپیل کی ۔ انہوں نے پولیس کے رویہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس غیر صروری تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے قائدین کو ڈرا دھمکا رہی ہے ۔ حکومت کی یہ حرکت نازیبا ہے وہ پولیس کے اس رویہ کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔ تحریک تلنگانہ کے دوران وہ ایسے کئی مسائل کا سامنا کرچکے ہیں اور ان دھمکیوں سے ڈرنے والے بھی نہیں ہیں جمہوری نظام میں رضاکارانہ تنظیمیں تشکیل دینے کا ہر شہری کو اختیار ہے اور تنظیمیں تشکیل دینے کے لیے پولیس کی اجازت لینا ضروری نہیں ہے ۔ ہم گذشتہ ڈھائی سال سے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ ملازمتوں کے لیے مزید زیادہ انتظار کرنے پر بیروزگار نوجوانوں کی حد عمر ختم ہوجائے گی ۔ ملازمتوں کی فراہمی کے معاملے میں وہ کھلے عام مباحث کے لیے تیار ہیں ۔۔