مجھے دیگر اہم عہدوں کی پیشکش کی گئی تھی ، مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لیے ہر ممکنہ کوشش
حیدرآباد۔/3جنوری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کے مشیر برائے اقلیتی امور جناب اے کے خاں نے کہا کہ اقلیتوں کی خدمت اور ان کی ترقی کیلئے حتی المقدور مساعی کے مقصد سے انہوں نے اس ذمہ داری کو قبول کیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے کئی اور دوسرے عہدوں کی پیشکش کی گئی تھی۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے زیر اہتمام آج حج ہاوز نامپلی میں عبدالقیوم خاں کی تہنیتی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وظیفہ پر سبکدوشی کے موقع پر انہیں حکومت کے اندر اور باہر بعض اہم عہدوں کے حصول کے امکانات تھے لیکن جب چیف منسٹر نے انہیں مشیر اقلیتی بہبود کے عہدہ کا پیشکش کیا تو انہوں نے فوری اپنی رضامندی ظاہر کردی تاکہ قوم کی خدمت کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گذشتہ ایک سال سے محکمہ اقلیتی بہبود سے کسی نہ کسی طرح وابستہ ہیں اور اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے سلسلہ میں حکومت نے جن اسکیمات کا آغاز کیا ہے ان پر موثر عمل آوری کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ وہ اس بات کی کوشش کریں گے کہ اپنی میعاد کے دوران گذشتہ ایک سال میں جو کام شروع کئے تھے ان کی تکمیل کرسکیں۔ اے کے خاں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ دیگر مشیروں کی میعاد ایک سال مقرر کی گئی جبکہ انہیں 3 سال کی مدت کیلئے یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی طبقات سماج کا وہ حصہ ہیں جن میں حد درجہ خلوص و محبت پائی جاتی ہے، وہ ان طبقات کیلئے کام کرنا اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں۔ گذشتہ 14 برس سے وہ مختلف عہدوں پر حیدرآباد میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور انہیں عوام سے راست رابطہ کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں خدمات کے دوران انہیں عوام کی بے پناہ محبت حاصل ہوئی۔ انہوں نے پرانے شہر کی عوام کے ساتھ اپنے تجربات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ انہیں پرانے شہر میں کافی محبت ملی ہے۔ اے کے خاں نے کہا کہ وہ محکمہ اقلیتی بہبود کے مسائل اور عہدیداروں سے واقف ہیں جس کے باعث انہیں کام کرنے میں سہولت ہوگی۔ اقلیتی اقامتی اسکولوں کے قیام میں اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے اے کے خاں نے کہا کہ عوام کے غیر معمولی تعاون کے سبب کم عرصہ میں اسکولوں کو غیر معمولی مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔ لوگ کہہ رہے تھے کہ لڑکیوں کے اقامتی اسکولس کا چلنا آسان نہیں ہے لیکن اقلیتوں نے اپنی لڑکیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے ان اسکولوں کا رُخ کیا اور انہیں کامیاب بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ اقامتی اسکولس میں معیاری تعلیم پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ پہلے مرحلہ میں 71 اقامتی اسکولس قائم کئے گئے جبکہ مزید 89 اسکولس جاریہ سال سے شروع کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اقامتی اسکولس میں بچوں کو معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقیات، دینیات اور تہذیب کی بھی تربیت دی جارہی ہے تاکہ وہ ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے سماج میں اپنا مقام حاصل کرسکیں۔ اے کے خاں نے کہا کہ ہر سال کلاسیس کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ طلبہ 8 سال تک اسکولوں میں ہمارے زیر تربیت رہیں گے اور اچھی تربیت کے ساتھ ہم انہیں ماں باپ کے پاس بھیجیں گے۔ انہوں نے اقلیتی بہبود کے مختلف اداروں کے ملازمین پر زور دیا کہ وہ بہتر طور پر خدمات انجام دیں اور حکومت کی اسکیمات کو کامیاب بنائیں۔ اے کے خاں نے کہا کہ ملازمین میں ڈسپلن اور کام کے بارے میں دلچسپی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ اقلیتی بہبود میں اسٹاف کی کمی کے باعث بجٹ کے استعمال میں دشواری ہورہی ہے۔ انہوں نے آر ٹی سے کے منیجنگ ڈائرکٹر کی حیثیت سے اپنے تجربات کو پیش کیا اور کہا کہ انتہائی کم مدت میں انہوں نے آر ٹی سی کو خسارہ سے منافع بخش ادارہ میں تبدیل کردیا تھا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے مشیر اقلیتی امور کی حیثیت سے اے کے خاں کے تقرر کو اقلیتوں کیلئے فال نیک قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے گذشتہ ایک سال میں محکمہ اقلیتی بہبود کی کئی اہم اسکیمات میں نمایاں حصہ ادا کیا جن میں اقامتی اسکولس، دعوت افطار، کرسچین تقاریب اور ائمہ و مؤذنین کا اعزازیہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے کے خاں کی سرپرستی میں اسکیمات کامیابی کے ساتھ روبہ عمل لائی جائیں گی۔ اعلیٰ پولیس عہدیدار رہتے ہوئے اے کے خاں نے عوام کے دلوں سے پولیس کا خوف دور کیا۔ شہر میں جب کرفیو نافذ تھا تو اے کے خاں نے بچوں کے ساتھ کرکٹ کھیل کر خوف و دہشت کے ماحول کو کم کرنے کی کوشش کی۔ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے اے کے خاں کی خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیا اور کہا کہ عوام کی بھلائی امن و امان کی برقراری اور ترقی کیلئے ان کی نمایاں خدمات ہیں۔ نئے سال میں نئے جذبہ کے ساتھ اے کے خاں محکمہ اقلیتی بہبود کی ترقی میں اہم رول ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اے کے خاں نے ایک کامیاب پولیس عہدیدار کے ساتھ ساتھ اپنی نیک نامی، مقبولیت اور شہرت حاصل کی۔ پروفیسر ایس اے شکور نے اے کے خاں کے والد جناب عبدالکریم خاں ( آئی اے ایس ) کے ساتھ اپنے مراسم کا ذکر کیا۔ منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن نے اقامتی اسکولس کی کامیابی میں اے کے خاں کی خدمات کا ذکر کیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ قائم ہونے والے اسکولوں میں بھی اے کے خاں کی رہنمائی جاری رہے گی۔ منیجنگ ڈائرکٹر کرسچین فینانس کارپوریشن وی وکٹر اور ڈپٹی ڈائرکٹر محکمہ اقلیتی بہبود بی سبھاش گوڑ نے بھی مخاطب کیا۔ اس موقع پر مختلف اقلیتی اداروں کی جانب سے اے کے خاں کی گلپوشی کی گئی۔