میں منتخب چیف منسٹر ہوں، دہشت گرد نہیں : کجریوال

دہلی میں گیسٹ ٹیچرس کے ریگولرائزیشن بل پر اسمبلی میں مباحث
نئی دہلی ۔ 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ’’میں منتخب چیف منسٹر ہوں، کوئی دہشت گرد نہیں‘‘ یہ الفاظ اروند کجریوال کے ہیں، جنہوں نے آج لیفٹننٹ گورنر (ایل جی) انیل بائیجل کو ڈرامائی انداز میں ہدف تنقید بنایا کہ وہ دہلی میں گیسٹ ٹیچرس کو باقاعدہ بنانے سے متعلق بل کی ’’مخالفت‘‘ کررہے ہیں۔ دہلی اسمبلی کے ایک روزہ سیشن میں کجریوال نے لیفٹننٹ گورنر، بی جے پی اور بیوروکریسی کے خلاف اظہارخیال کرتے ہوئے ان سب کے درمیان گٹھ جوڑ کا الزام عائد کیا، جس پر اپوزیشن نے واک آوٹ کردیا۔ ’’ہم دہلی کے مالک ہیں، بیوروکریسی نہیں ہیں‘‘ ایک مرحلہ پر چیف منسٹر نے ان الفاظ میں حکومت کا موقف ظاہر کیا جس کا عام آدمی پارٹی کے ایم ایل ایز نے میزیں تھپتھپا کر خیرمقدم کیا۔ وہ ایک بل پر مباحث میں حصہ لے رہے تھے جسے اسمبلی میں پیش کیا گیا تاکہ تقریباً 15ہزار گیسٹ ٹیچرس کی ملازمت کو باقاعدہ بنایا جاسکے، جو دہلی حکومت کے اسکولوں میں کنٹراکٹ کی اساس پر کام کررہے ہیں۔ یہ بل بعد میں ایوان میں ندائی ووٹ کے ذریعہ منظور کرلیا۔ لیفٹننٹ گورنر بائیجل نے اپنا اعتراض درج کراتے ہوئے کہا تھا کہ ’سرویسیس‘ سے متعلق امور قومی دارالحکومت علاقہ دہلی کی قانون ساز اسمبلی کے قانون سازی اختیار سے باہر ہیں اور یہ کہ مجوزہ قانون سازی دستوری ترکیب کی مطابقت میں نہیں ہے۔ کجریوال نے الزام عائد کیاکہ ٹیچروں کے ریگولرائزیشن سے متعلق فائلیں کبھی بھی ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا کو نہیں دکھائی گئی، جن کے پاس تعلیم کا قلمدان موجود ہے اور عہدیداروں نے یہ کام ایل جی کی ہدایت پر کیا۔ کجریوال نے 2010ء کی شاہ رخ خان کی فلم ’’مائی نیم از خان‘‘ کے ایک ڈائیلاگ کو استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ان فائیلوں میں ایسے کیا سرکاری راز ہیں کہ وہ ہمیں نہیں دکھائے جاسکتے؟ میں ایل جی سے کہنا چاہتا ہوں کہ میں دہلی کا منتخب سی ایم ہوں اور کوئی دہشت گرد نہیں۔ وہ (سیسوڈیا) منتخب وزیرتعلیم ہے نا کہ کوئی دہشت گرد۔