پیرس،10دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) فرانس میں گزشتہ کئی ہفتہ سے جاری ‘یلوجیکٹ’ تحریک کے پیش نظر صدرایمنول میکرون نے اپنے خطاب میں عوامی غصہ کو کم کرنے کیلئے کئی اہم اعلانات کئے ہیں جن میں ملک میں کم از کم مزدوری بڑھانے اور ٹیکس سے راحت دینے کے اقدام شامل ہیں۔برطانیہ کے اخبار ‘دی گارجین’ کی رپورٹ کے مطابق مسٹر میکرون نے فرانس ٹی وی پردی گئی اپنی تقریر میں نئی پالیسیوں کا اعلان کیا۔فرانس کے صدر نے کہاکہ ہم پختہ اقدام کرکے اقتصادی اور سماجی خواہشات اور مطالبات کو پورا کریں گے ۔ ہم ٹیکس کو تیزی سے کم کریں گے ، اپنے اخراجات کو کنٹرول میں رکھیں گے لیکن یو ٹرن نہیں لیں گے ۔مسٹر میکرون نے اپنے خطاب میں اعتراف کیا کہ وہ صدر منتخب ہونے کے بعد عاجلانہ طور پر مسائل کی یکسوئی نہیں کرسے۔ انہوں نے کہاکہ آپ کو شاید لگا ہو کہ یہ میری ترجیح نہیں ہے ، میری ترجیحات کچھ اور ہیں ۔ میں اپنی پوری ذمہ داری قبول کرتا ہوں کہ میں نے اپنے الفاظ سے آپ میں سے کئی لوگوں کو دکھ پہنچایا ہے ۔مسٹر میکرون نے کہاکہ حکومت نے یکم جنوری سے جدوجہد کررہے مزدوروں کی مدد کے لئے ‘پختہ قدم’ نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ کم از کم مزدوری میں ماہانہ 100 یوروز (90 پاؤنڈس) بڑھائے جائیں گے ۔مزدوروں کے اوورٹائم پر کسی طرح کا ٹیکس نہیں لگے گا اور 2000یوروز سے کم کی پنشن پر لگائے جانے والے ملازمت ٹیکس کومنسو خ کردیا گیا ہے ۔ جو مالک مزدوروں کو بونس دینے کے اہل ہیں انہیں سال کے آخر میں ٹیکس فری بونس دینے کے لئے کہا گیا ہے ۔خیال رہے کہ مسٹر میکرون کے نئے گیس ٹیکس اعلان کے خلاف 17نومبر کو مظاہروں کی شروعات ہوئی تھی۔ اس کے بعد مظاہرین نے مسٹر میکرون کی اقتصادی پالیسیوں کی سخت مخالفت شروع کردی ۔ ‘زردجیکٹ’ پہن کر کئے جارہے ان مظاہروں کو روکنے کے لئے سلامتی دستوں نے وسیع پیمانہ پر مہم چلائی جس کے تحت 2000سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا گیا اور 1700پولیس کی حراست میں ہیں۔