حیدرآباد ۔ 31 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : میٹر ریل کی آمد اور اس کی سہولیات نے حیدرآباد کو ایک نئی شناخت دی ہے ۔ عام شہریوں کے علاوہ معمر افراد اور معذورین کے لیے میٹرو ریل تک رسائی کے لیے ہر ممکنہ سہولیات فراہم کی گئی ہیں لیکن کچھ دانستہ اور کچھ نادانستہ فیصلوں نے میٹرو ریل کی سہولیات کو متاثر کرنے کے علاوہ خاص کر معذور افراد کی ریل کے ڈبے تک رسائی میں کئی ایک رکاوٹوں کو کھڑا کردیا ہے ۔ شہر کے بیشتر میٹرو ریلوے اسٹیشنوں پر سمنٹ کے جو چھوٹے ستون بنائے گئے ہیں ان کی وجہ سے معذور اور معمر افراد کی اسٹیشن پر چڑھنے اور ریل کے ڈبے تک رسائی کے کئی رکاوٹیں کھڑی ہوگئی ہیں کیوں کہ ان چھوٹے ستونوں کی وجہ سے لفٹ تک رسائی نہیں ہوپارہی ہے ۔ لکڑی کا پل ، ایرم منزل ، خیریت آباد ، رسول پورہ ، پرکاش نگر کے علاوہ کئی ایک میٹرو ریلوے اسٹیشنوں پر عوام نے ان ستونوں کو لفٹ اور ریل کے ڈبوں تک رسائی کو سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے ۔ دوسری جانب حکام نے کہا ہے کہ ان چھوٹے ستونوں کی تعمیر کا مقصد پیدل راہ گیروں کے لیے فراہم کی جانے والے راستوں میں سیکلوں اور 2 پہیوں کی گاڑیوں کی غیر مجاز پارکنگ کو روکنا ہے ۔ لیکن خیریت آباد اور رسول پورہ میٹرو اسٹیشن پر یہ ستون مقصد کو فوت کرتے ہوئے مسائل اور رکاوٹ بن رہے ہیں ۔ ان ستونوں کی موجودگی سے فائدے کے بجائے مسائل ہورہے ہیں اور نتیجہ جو بخود بخود اوپر لیجانے والی سیڑھیاں ہیں ان کا راستہ بند ہورہا ہے ۔ دوسری جانب میٹرو کے سی پی آر او ایم کرشنا آنند نے یقین دیا ہے کہ ان ستونوں کو جس مقصد کے لیے نصب کیا گیا اگر وہ مقصد فوت ہورہا ہے اور مسائل پیدا ہورہے ہیں تو وہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے جلد از جلد موثر اقدامات کریں گے ۔۔