میٹرو اسٹیشن پر سی آئی ایس ایف کے ہاتھوں جے این یو طلباء کی پٹائی

نئی دہلی ۔ /28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے ایک طالبعلم نے الزام عائد کیا ہے کہ راجیو چوک میٹرو اسٹیشن پر سی آئی ایس ایف کے چند ارکان عملہ نے اسے بری طرح زدوکوب کیا اور دھمکی دی کہ اسے پاکستان بھجوادیا جائے گا ۔ اس کی وجہ سے نیم فوجی فورس کے خلاف الزامات کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ فیس بک پر اپنے تحریر میں 22 سالہ امن سنہا نے جو جواہر لال نہرو یونیورسٹی نے ماسٹر س کی ڈگری کررہا ہے کہا کہ یہ واقعہ کل شام پیش آیا اور اس میں سی آئی ایس ایف کے ارکان عملہ ملوث تھے جنہیں پرہجوم میٹرو ریلوے اسٹیشن کے صیانتی چوکی پر تعینات کیا گیا ہے ۔ سنہا کو داڑھی ہے اس نے الزام عائد کیا کہ سی آئی ایس ایف نے اسے مسلم سمجھ کر برہمی کا اظہار کیا تھا اور اس کے ساتھ گرما گرم زبانی تکرار کی تھی ۔ اسے پاکستان بھجوانے کی دھمکی دی تھی ۔ سی سی ٹی وی پر کوئی جھلکیاں ریکارڈ نہیں ہوئیں اور نہ عوام نے اس واقعہ کی تصویر کشی کی ۔ سی آئی ایس ایف کے ارکان عملہ نے اسے ماں اور بہن کی گالیاں دیں تھیں اور بری طرح زدوکوب کیا تھا ، اس کا فون چھین کر پھینک دیا تھا ۔