حیدرآباد ۔ 22 اپریل (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں میٹرو ریل کے آغاز کے ساتھ ہی عوام کی کئی امیدیں وابستہ ہوگئی لیکن ان میں کئی خواب ادھورے ہی رہ گئے ہیں جس کی کئی وجوہات ہیں جن میں ایک اہم وجہ میٹرو اسٹیشن سے مسافرین کی اصل منزل تک دوسری سواری کا بہتر نظام نہ ہونا ہے چونکہ مسافرین کی بڑی تعداد یہ شکایت کرتی ہیکہ میٹرو اسٹیشن سے ان کا گھر، دفتر، بس اسٹاپ اور دیگر سواریوں کے اسٹاپ کافی دور ہے جس سے میٹرو ریل کی آمد کے متعلق جتنی امیدیں کی جارہی تھی وہ امیدیں پوری نہ ہونے کے ساتھ کئی مسائل بھی موجود ہیں۔ تاہم حکام نے اب میٹرو اسٹیشنس کے ساتھ ٹیکسی کو جوڑنے کیلئے اوبر کی خدمات حاصل کی ہیں۔ تفصیلات کے بموجب میٹرو ریل کی تعمیرات جو مرحلہ وار مکمل ہورہی ہیں اس میں ایل بی نگر تا امیرپیٹ کی لائن ماہ اگست کی بجائے جون میں مکمل ہونے کا اعلان کیا گیا ہے اور اسی طرح امیرپیٹ تا ہائی ٹیک سٹی کا کام بھی اکٹوبر میں مکمل ہوگا۔ اس کے علاوہ میٹرو اسٹیشن کے ساتھ اوبر ٹیکسی کو جوڑنے کیلئے معاہدہ ہوا ہے۔ میٹرو ریل لمیٹیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر این بی ایس ریڈی کے بموجب ایک جانب میٹرو ریل کی رفتار میں اضافہ کرنے کے علاوہ میٹرو اسٹیشنوں کے ساتھ اوبر ٹیکسی کو بھی جوڑ دیا گیا ہے تاکہ ہزاروں کی تعداد میں میٹرو ریل سے سفر کرنے والے مسافرین کو اسٹیشن سے باہر آتے ہی عوامی حمل و نقل کا ایک اور آسان ذریعہ دستیاب ہوسکے۔ ابتدائی مرحلہ میں ٹیکسیوں کو شہر کے 24 اسٹیشنوں کے ساتھ جوڑا جارہا ہے جس کے بعد اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔