30 یوم سے جاری ہڑتال پر کے سی آرکی عدم توجہ افسوسناک، بائیں بازو جماعتوں کا ردعمل
حیدرآباد۔/5اگسٹ، ( سیاست نیوز) ریاست کی بائیں بازو جماعتوں نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میونسپل ورکرس کوچیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بھگوان کہا تھا اور اب یہی چیف منسٹر گزشتہ 30یوم سے میونسپل ورکرس کی جاری ہڑتال پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ ان بائیں بازو جماعتوں نے میونسپل ورکرس کی جاری ہڑتال کو ختم کرنے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ہڑتالی ملازمین کے قائدین کو بات چیت کیلئے فوری مدعو کرنے کا مطالبہ کیا۔ بصورت دیگر احتجاج میں بڑے پیمانے پر شدت پیدا کرنے کا سخت انتباہ دیا اور کہا کہ چیف منسٹر ہڑتالی ملازمین کے مطالبات پر واضح تیقن دینے پر احتجاج ختم کردیا جائے گا۔ میونسپل ورکرس کیلئے اقل ترین اجرتوں میں اضافہ کرنے کے مطالبہ پر گزشتہ ماہ 6جولائی سے ریاستی سطح پر ہڑتال جاری ہے اور تقریباً 3یوم ہونے کے باوجود ریاستی حکومت میونسپل ورکرس کی جاری ہڑتال پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست بھر میں جاری میونسپل ورکرس کی ہڑتال کو دس بائیں بازو جماعتوں کی مکمل اور بھرپور تائید حاصل ہے، اسی دوران سکریٹری سی پی آئی ریاست تلنگانہ مسٹر سی ایچ وینکٹ ریڈی نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ چیف منسٹر نے سوچھ حیدرآباد اور سوچھ تلنگانہ پروگرام شروع کیا تھا لیکن آج میونسپل ورکرس کی جاری ہڑتال سے سوچھ حیدرآباد و سوچھ تلنگانہ نہیں بلکہ گندا حیدرآباد و گندا تلنگانہ بن کر رہ گیا ہے۔انہوں نے چیف منسٹر سے دریافت کیا کہ سوچھ حیدرآباد پروگرام کے موقع پر میونسپل کورکرس کو بھگوان سے تعبیر کرکے آج ان ورکرس کو ہی کیوں فراموش اور نظرانداز کررہے ہیں؟ سکریٹری ریاستی سی پی آئی نے کہا کہ دیگر شعبہ جات کے مقابلہ میں میونسپل ورکرس ہی رات دن خدمات انجام دینے کے باوجود وہ مناسب معاوضہ ( تنخواہ ) حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ لہذا انہوں نے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے مداخلت کرکے فوری میونسپل ورکرس کے مسائل کی یکسوئی کرنے جاری ہڑتال کو ختم کروانے کا پرزور مطالبہ کیا۔