غیرقانونی و غیرمجاز تعمیرات کی یکسوئی میں سرعت ممکن، جی ایچ ایم سی کی تیاریاں
حیدرآباد۔23جنوری (سیاست نیوز) بلدی حدود میں غیر مجاز عمارتوں کے مقدمات کی عاجلانہ یکسوئی کے لئے میونسپل بلڈنگ ٹریبونل کے قیام کو جاریہ ہفتہ کے دوران گورنر کی منظوری حاصل ہوجانے کا امکان ہے ۔ حکومت نے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں غیر مجاز تعمیرات کے مسائل و مقدمات سے کے حل کیلئے ٹریبونل کے قیام کی سفارش کو 26جنوری سے قبل منظوری دے دیئے جانے کا امکان ہے۔ جی ایچ ایم سی عہدیداروں کے بموجب اس سلسلہ میں تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے سالانہ 5کروڑ روپئے ٹریبونل کیلئے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ غیر قانونی و غیر مجاز تعمیرات کے مقدمات کی عاجلانہ یکسوئی کو ممکن بنایا جا سکے۔ تفصیلات کے بموجب میونسپل بلڈنگ ٹریبونل میں جملہ 4بنچ ہوں گی اور ایک بنچ پر 2ارکان ہوں گے جن میں ایک ضلع مجسٹریٹ کے عہدے کا حامل ہوگا۔ دوسرے رکن کا انتخاب تکنیکی امور کے حامل ڈائریکٹر آف ٹاؤن اینڈ کنٹری پلاننگ سے کیا جائے گا۔ ٹریبونل کے قیام کے بعد نہ صرف عدالتوں میں زیر دوراں مقدمات کی عاجلانہ یکسوئی کی راہ ہموار ہوگی بلکہ ذیل کی عدالتوں سے جاری کئے جانے والے احکام التواء میں بھی کمی آئے گی اور ٹریبونل میں موجود تکینکی رکن کی نگرانی میں عمارتوں کی تعمیر کے ابتدائی مراحل میں ہی اس بات کی جانچ ممکن ہوگی کہ عمارت کی تعمیر قانونی دائرے میں رہتے ہوئے کی جا رہی ہے یا نہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے جی ایچ ایم سی حدود میں جاری تمام تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ان کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ تفصیلات کے بموجب تاحال 2512تعمیری سرگرمیوں کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور ان میں کتنے غیر مجاز ہیں اور کتنے غیر قانونی ایسی عمارتیں ہیں جو اجازت کے حصول کے بغیر تعمیر کی جا رہی ہیں ان کا ریکارڈ تیار کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے خلاف کاروائی کی جاسکے۔ دونوں شہروںد میں جاری تعمیری سرگرمیو ں میں نقشہ کے مطابق تعمیرات نہ کئے جانے اور اجازت کے حصول کے بعد نقشہ میں الٹ پھیر کرتے ہوئے کی جانے والی تعمیرات کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی ۔ بتایا جاتا ہے کہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے شہر میں جاری غیر مجاز تعمیرات کے خلاف ٹریبونل کے قیام کے ساتھ ہی سخت کاروائی کرتے ہوئے مقدمات کے اندراج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا اور اس بارے میں ابھی کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ جو مقدمات دیگر عدالتوں میں زیردوراں ہیں انہیں میونسپل بلڈنگ ٹریبونل کو منتقل کیاجائے یا ان عدالتوں میں ہی ان کی سماعت کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔ اس مسئلہ پر جی ایچ ایم سی کی جانب سے قانونی رائے حاصل کی جا رہی ہے۔