میر محمود پہاڑی وقف اراضی کے تحفظ کیلئے وقف بورڈ کو وقف ٹریبونل میں کامیابی

غیر مجاز افراد کی مداخلت کے خلاف احکامات ، چیرمین بورڈ کی کامیاب مساعی
حیدرآباد۔31 جولائی (سیاست نیوز) میر محمود پہاڑی عطا پور کی اوقافی اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں وقف بورڈ کو وقف ٹربیونل میں اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ ٹربیونل نے اس اراضی کو وقف قرار دیتے ہوئے غیر مجاز افراد کی مداخلت کے خلاف احکامات جاری کئے ہیں۔ اس طرح وقف بورڈ غیر مجاز قابضین کے خلاف کارروائی کے لیے آزاد ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی خصوصی دلچسپی سے ٹربیونل میں یہ کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ناجائز قبضوں کی برخاستگی کے لیے مختلف وکلاء سے بات چیت کی اور میر محمود پہاڑ کی اراضی کے تحفظ کی ہدایت دی تھی۔ واضح رہے کہ درگاہ حضرت میر محمودؒ کے تحت وقف ریکارڈ کے مطابق 800 سے زائد ایکڑ اراضی موجود ہے اور درگاہ کے قریبی حصہ میں گزشتہ ہفتے لینڈ مافیا نے وقف اراضی پر ناجائز قبضہ کرتے ہوئے عارضی شیڈ تعمیر کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس قبضے کو مقامی سیاسی جماعت اور بعض لینڈ مافیا کی سرپرستی حاصل ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے سائبرآباد پولیس کمشنر سے ربط قائم کرتے ہوئے تعمیرات کو روک دیا تھا تاہم قابضین نے عدالت سے احکامات حاصل کئے جس میں پولیس کو تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی۔ وقف ریکارڈ کے مطابق یہ اراضی وقف ہے تاہم قابضین نے یہ دعوی کیا ہے کہ ریونیو ریکارڈ میں یہ بطور پٹہ لینڈ درج ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد سلیم نے بتایا کہ ناجائز قبضے کے سلسلہ میں دو افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک متحدہ آندھراپردیش کے آخری وزیر اقلیتی بہبود کے قریبی رفیق بتائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹربیونل میں وقف بورڈ کے حق میں فیصلے کے بعد پولیس کے تعاون سے عارضی تعمیرات ختم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد عارضی شیڈ کو برخاست کرتے ہوئے وقف بورڈ اراضی کو اپنی تحویل میں لے لے گا۔ ناجائز قبضوں کی برخاستگی کے سلسلہ میں پولیس کے عدم تعاون سے وقف بورڈ کو مشکلات کا سامنا تھا تاہم ٹربیونل کے فیصلے سے راحت ملی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ وقف بورڈ بہت جلد قبضوں کی برخاستگی کے لیے حکمت عملی طے کرے گا۔