غیر مجاز تعمیرات منہدم ، قابضین کے خلاف پولیس میں ایف آئی آر ، چیرمین بورڈ محمد سلیم کی خصوصی دلچسپی
حیدرآباد ۔ 28 ۔ اگست (سیاست نیوز) میر محمود پہاڑی عطا پور کی 16 ایکر اوقافی اراضی کے تحفظ میں وقف بورڈ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے اس اراضی کے تحفظ میں خصوصی دلچسپی دکھائی اور مقامی پولیس کے تعاون سے غیر مجاز تعمیرات کو برخواست کروایا۔ درگاہ کے راستہ میں 16 ایکر اراضی پر اچانک غیر مجاز تعمیرات کا آغاز ہوا تھا ۔ اس سلسلہ میںکمشنر سائبرآباد سے ربط قائم کرتے ہوئے محمد سلیم نے حالیہ عرصہ میں انہدامی کارروائی انجام دی تھی ۔ بتایا جاتاہے کہ بعض تعمیرات بدستور برقرار تھی جس کا انہدام ضروری تھا۔ وقف ٹریبونل نے حالیہ عرصہ میں اس اراضی کو وقف قرار دیتے ہوئے حکم التواء جاری کیا، جس کے بعد صدرنشین وقف بورڈ نے دیگر غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس فیصلہ کے مطابق کل رات دیر گئے وقف بورڈ کے عہدیداروں نے مقامی پولیس کے تعاون سے جے سی بی مشن کے ذریعہ تعمیر کردہ ٹین شیڈ کو منہدم کردیا ۔ اس طرح ایک گھنٹہ کی اس کارروائی میں اوقافی اراضی کا تحفظ ممکن ہوسکا ہے ۔ 16 ایکر کھلی اراضی کی فینسنگ کرتے ہوئے اسے مستقل طور پر غیر مجاز قابضین سے محفوظ بنایا جائے گا ۔ سروے نمبرات 328 ، 330 اور 332 کے تحت درگاہ میر محمود کے تحت 600 ایکر اراضی موجود ہے ۔ اس اراضی پر بعض آبادیاں بس چکی ہیں۔ وقف بورڈ کی جانب سے غیر مجاز قابضین کے خلاف پولیس راجندر نگر میں ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے بتایا کہ قابضین نے 2011 ء میں ریونیو ریکارڈ میں تحریف کرتے ہوئے پہانی میں وقف اراضی کو پٹہ اراضی درج کرایا ۔ ریکارڈ کے اعتبار سے یہ ثابت کیا جارہا ہے کہ یہ اراضی انہوں نے خریدی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ وقف بورڈ کے ریکارڈ کے اعتبار سے ریونیو ریکارڈ کو درست کیا جائے گا تاکہ مکمل 600 ایکر اراضی کا تحفظ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں جہاں کہیں بھی اس طرح کے غیر مجاز قبضے پائے جائیں گے ، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقف بورڈ کو چیف منسٹر کے سی آر کا مکمل تعاون حاصل ہے اور پوری دیانتداری کے ساتھ بورڈ خدمات انجام دے رہا ہے ۔