اسمبلی میں دھرما ریڈی کی شکایت، نام تبدیل کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 21 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ ریاست میں ایک گائوں ایسا بھی ہے جو چوروں کے گائوں سے مشہور ہے۔ ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی دھرما ریڈی نے یہ مسئلہ اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے دیگر ارکان کو حیرت میں ڈال دیا۔ دھرما ریڈی جو پرکال اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں، کہا کہ ان کے آبائی گائوں کا نام دوگلا سنگارم یعنی چوروں کا سنگارم ہے۔ یہ نام کیوں اور کس لیے رکھا گیا اس سے وہ واقف نہیں لیکن اتنا ضرور جانتے ہیں کہ 1996ء میں گائوں کے نام کو تبدیل کرتے ہوئے پرگتی سنگارم یعنی ترقی کا سنگارم رکھا گیا تھا۔ دھرما ریڈی نے کہا کہ اسپیکر مدھوسدھن چاری کے اسمبلی حلقہ کے تحت یہ گائوں آتا ہے اور نام کی تبدیلی کے سلسلہ میں مدھوسدھن چاری اور کڈیم سری ہری نے اہم رول ادا کیا تھا۔ 1996ء میں باقاعدہ نام کی تبدیلی کے باوجود آج تک گزٹ میں نام تبدیل نہیں ہوا ہے۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ سرکاری گزٹ جاری کرتے ہوئے نام کی تبدیلی کا اعلان کیا جاتا۔ انہوں نے گزٹ میں نام کی عدم تبدیلی پر اعتراض جتایا اور کہا کہ فی الوقت سرکاری مراسلت میں دونگاسنگارم کا نام برقرار ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ میرے گائوں کا نام چوروں کا سنگارم ہے یا پھر ترقی کا سنگارم؟ انہوں نے وزیر مال محمد محمود علی سے خواہش کی کہ وہ گزٹ میں نام کی تبدیلی کو یقینی بنائیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے تیقن دیا کہ وہ اس سلسلہ میں تبدیلی کے ساتھ گزٹ کی اجرائی کو یقینی بنائیں گے۔ جس وقت دھرماریڈی اپنے گائوں کے نام کی تبدیلی کا مسئلہ پیش کررہے تھے، دونگلا سنگارم سن کر ارکان حیرت میں پڑگئے۔ بی جے پی فلور لیڈر کشن ریڈی نے اسپیکر سے خواہش کہ وہ اس سلسلہ میں حکومت کو رولنگ دیں تاکہ 1996ء سے آج تک گزٹ میں نام کی عدم تبدیلی پر کارروائی کی جاسکے۔