سابق وزیرفینانس پی چدمبرم کے فرزند سپریم کورٹ سے رجوع
نئی دہلی ۔ 4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سابق وزیرفینانس پی چدمبرم کے فرزند کارتی نے آج کہا کہ انہیں ایرسیل میکسیس معاملے میں پوچھ تاچھ کیلئے حاضر ہونے کیلئے جاری کردہ سی بی آئی کے سمن غیرقانونی اور کینہ پرور ہے۔ نیز انہیں اور ان کی فیملی کو ہراسانی کی کوشش ہے۔ انہوں نے اپنے وکیل ارون نٹراجن کے ذریعہ تحقیقاتی ٹیم کو حلفیہ بیان دینے کیلئے اس کے روبرو ان کی حاضری کیلئے اصرار نہ کرنے سی بی آئی سے اپیل کی ہے۔ کارتی کو سی بی آئی نے اس کیس میں پوچھ گچھ کیلئے آج حاضر ہونے کیلئے کہا تھا۔ دریں اثناء کارتی چدمبرم سی بی آئی کے جاری کردہ سمن کے مسئلہ پر سپریم کورٹ سے رجوع ہوگئے ہیں۔ یہ معاملہ ایرسیل میں سرمایہ مشغول کرنے کیلئے گلوبل کمیونکیشن سرویسیس ہولڈنگس لمیٹیڈ کو ایف آئی پی بی کی جانب سے بیرونی سرمایہ کاری کے سلسلہ میں دی گئی کلیرنس سے متعلق ہے۔ کارتی کے بیان میں کہا گیا کہ ایرسیل میکسیس اور آئی این ایکس میڈیا کے معاملہ کے سلسلہ میں پی چدمبرم نے 29 ستمبر کو سپریم کورٹ میں حلفنامہ داخل کیا تھا۔ کارتی اور ان کے والد سے ایجنسی نے ترتیب وار 19 نومبر 2014ء اور 6 ڈسمبر 2014ء کو پوچھ گچھ کی تھی۔ کارتی کے بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ موجودہ مرکزی حکومت یہ کنٹرول کے تحت کام کرنے والے سی بی آئی اور دیگر تحقیقاتی ادارے وقفہ وقفہ سے کینہ پرور صحافتی بیانات جاری کرتے ہیں یا سیاسی خصومت کی بناء کارروائی کی جاتی ہے تاکہ میرے موکل (کارتی چدمبرم) اور ان کی فیملی کی ساکھ کو متاثر کرنا ہے۔ کارتی نے سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کرتے ہوئے انہیں سمن اجرائی کی سی بی آئی کارروائی کے جواز کو چیلنج کیاہے۔ وکیل موصوف نے دہرایا کہ اس معاملہ سے جڑی تمام کارروائی ختم کردی گئی ہے۔