میری والدہ کو بھی مجھے گلے لگانے سے محروم رکھا گیا

ہندوستانی جیلوں میں بھی کشمیریوں کی بیوی کی اہانت : تین ملک
سرینگر۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یٰسین ملک نے وزیر خارجہ سشما سوراج کے نام اپنے ایک مکتوب میں پاکستانی جیل میں قید ہندوستانی بحریہ کے سابق افسر کلبھوشن جادھو کے بشمول مختلف قیدیوں کے کاز پر توجہ مرکوز کروائی۔ یٰسین ملک نے میڈیا کے لیے جاری کردہ اس مکتوب میں کہا کہ پاکستان میں جادھو کے خاندان کے ساتھ کئے گئے سلوک پر وزیر خارجہ سشما سوراج کی طرف سے 28 ڈسمبر کو پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر سے وہ کافی متاثر ہوئے ہیں۔ یٰسین ملک نے کہا کہ ’’جیل کی صعوبتیں جھیلنے والے ایک شخص کی حیثیت سے آپ (وزیر خارجہ) کے الفاظ میرے قلب کی گہرائیوں تک اثر انگیز ہوئے ہیں۔ میں بھی اس صورتحال کو بخوبی سمجھ سکتا ہوں جن سے جادھو کی والدہ اور بیوی گزرے ہیں۔‘‘ جے کے ایل ایف کے سربراہ نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ قیدیوں کے حقوق کا صحیح جذبہ کے ساتھ پابندی کرے۔ انہوں نے مکتوب میں لکھا کہ مجھے اس موقع پر قیدیوں کے حقوق کی پورے روح وفشا کے مطابق پابندی کرتے ہوئے ان قیدیوں پر آئی غیر جانبدارانہ اور منصفانہ انداز میں مقدمہ چلانا اور اظہار باہمی ملاقاتوں کا حق دینا ایسے مسلمہ و مروجہ حقائق ہیں جن کی صحیح جذبہ کے ساتھ مکمل پابندی کی جانی چاہئے۔‘‘تاہم یٰسین ملک نے یہ بھی کہا کہ اس مسئلہ پر ہندوستان کا ریکارڈ بھی زیادہ تابناک نہیں ہے۔ کشمیری علیحدگی پسند لیڈر نے کہا کہ وزیر خارجہ سشما سوراج کی تقریر ’’مجھے اپنی والدہ کے اس واقعہ کی یاد دلاتی ہے جب تہاڑ جیل میں انہیں مجھے گلے لگانے کا موقع دینے سے محروم رکھا گیا تھا۔‘‘ یٰسین ملک نے مزید کہا کہ ’’میری روتی ہوئی بہن بھی جودھپور جیل میں مجھے بھی مسٹر جادھو کی طرح شیشے کے فریم کے پیچھے انٹرکام پر بات کرتا ہوا دیکھ کر خود پر قابو نہیں پاسکی تھی۔ ‘‘