سرینگر۔ 5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حریت کانفرنس کے لیڈر میر واعظ عمر فاروق کو دی گئی سکیورٹی کو حکام نے نصف تک تخفیف کردی ہے۔ جامع مسجد کے قریبی علاقوں لوٹیا میں 23 جون کو پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد ایوب کو ہجومی تشدد میں زدوکوب کے ذریعہ ہلاک کئے جانے کے پیش نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ میر واعظ عمر فاروق اس مسجد میں جمعہ اور دیگر اہم مذہبی ایام میں خطبہ دیا کرتے ہیں۔ اعتدال پسند حریت کانفرنس کے چیرمین عمر فاروق کی سکیورٹی کیلئے فراہم کردہ اہلکاروں کی تعداد کو 16 سے گھٹاکر 8 کردیا گیا ہے۔ ڈی ایس پی محمد ایوب پرتشدد ہجوم کی طرف سے برہنہ کرنے اور سنگباری میں ہلاک کئے جانے کے 6 دن بعد 29 جون سے میر واعظ کی سکیورٹی میں تخفیف کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ ڈی ایس پی ایوب شب قدر کو اس مسجد سے باہر نکلنے والے مصلیوں کی تصویرکشی کررہے تھے کہ انہیں ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ عمر فاروق کے والد مولوی فاروق کو حزب المجاہدین کے عسکریت پسندوں نے 1990ء میں گولی مارکر ہلاک کردیا تھا جس کے بعد انہیں (عمر فاروق کو) "Z” زمرہ کی سکیورٹی دی گئی تھی۔