میاں پور اراضی اسکام سے وزراء ، عوامی نمائندوں اور عہدیداروں کی نیند حرام

چیف منسٹر آفس کے ایک عہدیدار شک کے دائرہ میں، ٹی آر ایس قائدین کا بھی عمل دخل
حیدرآباد ۔ 5۔ جون (سیاست نیوز) میاں پور میں 796 ایکر سرکاری اراضی کی خانگی کمپنیوں کو منتقلی سے متعلق اسکام کے سلسلہ میں کئی اہم شخصیتوں کے ملوث ہونے کے امکانات نے حکومت کو الجھن میں مبتلا کردیا ہے۔ اگرچہ اس معاملہ میں سی بی سی آئی ڈی نے تحقیقات کا آغاز کردیا لیکن ابتدائی تحقیقات میں جو انکشافات منظر عام پر آئے ہیں، بتایا جاتا ہے کہ اس میں کئی اہم شخصیتوں کے ملوث ہونے کے اشارے ملے ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اس اسکام کی جانچ کی راست طور پر نگرانی کر رہے ہیں اور عہدیداروںکی جانب سے انہیں روزانہ تفصیلات فراہم کی جارہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت پر سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کیلئے دباؤ بڑھنے لگا ہے اور بی جے پی اس بات کی کوشش کر رہی ہے کہ مرکزی حکومت سے سی بی آئی تحقیقات کی منظوری حاصل کرے۔ میاں پور اسکام میں سی بی سی آئی ڈی نے بعض سب رجسٹرار رتبہ کے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی ہے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس قدر بڑا اسکام سب رجسٹرار کی سطح پر ممکن ہے۔ جب تک بااثر افراد کی سرپرستی حاصل نہ ہو ، اس وقت تک 796 ایکر کی خانگی کمپنیوں کو منتقلی ممکن نہیں ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ میاں پور اسکام میں کئی وزراء ، عہدیداروں اور عوامی نمائندوں کی نیند حرام کردی ہیں کیونکہ اسکام میں ملوث افراد کسی نہ کسی طرح مذکورہ شخصیتوں سے قریبی بتائے جاتے ہیں۔ اسکام کے تار چیف منسٹر کے دفتر اور کئی وزراء کی پیشیوں سے جڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے دفتر میں موجود ایک عہدیدار پر اسکام میں ملوث ہونے کا شبہ کیا جارہا ہے ۔ تاہم سی بی سی آئی ڈی عہدیدار اس معاملہ کو برسر عام کرنے کے موقف میں نہیں کیونکہ اس سے راست طور پر چیف منسٹر پر انگلیاں اٹھ سکتی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چیف منسٹر نے تحقیقاتی عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر انہیں رپورٹ پیش کریں تاکہ حقائق کا پتہ چلایا جاسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض ٹی آر ایس قائدین نے اسکام پر کامیابی سے عمل آوری میں اہم رول ادا کیا ۔ یہ قائدین اسکام میں ملوث کمپنیوں کے عہدیداروں کو وزراء سے ملاقات کرانے میں اہم رول دا کرچکے ہیں ۔ ایسے وزراء جن کے اسکام میں ملوث اداروں یا پھر سرکاری عہدیداروں سے روابط ہیں، انہیں آگے چل کر مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہیں جسے حکومت نے مسترد کردیا۔ اپوزیشن جماعتیں اس مطالبہ کے ساتھ ہائی کورٹ سے رجوع ہوسکتی ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت کے تین سالہ دور میں یہ پہلا موقع ہے جب اس قدر بڑا اسکام منظر عام پر آیا۔ کئی وزراء کی پیشیوں میں کام کرنے والے عہدیداروں سے سی بی سی آئی ڈی نے پوچھ تاچھ مکمل کرلی ہے۔ باوثوں ذرائع کے مطابق تحقیقات میں اہم انکشافات کے بعد خود چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ملوث افراد کے ناموں کا انکشاف کردیں گے تاکہ حکومت کو بدنامی سے بچایا جاسکے۔