اپنی خوشیوں میں مجبور ، بے سہارا مسلمانوں کو شامل کریں ، شادی بیاہ ، پکوان میں حصہ رکھیں
حیدرآباد ۔ 27۔ ستمبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے شہریان حیدرآباد بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ بے یار و مددگار اور زمانہ کی ستم ظریفی کا شکار میانمار کے مسلمانوں کی دل کھول کر مدد کریں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں اپیل جاری کرتے ہوئے مسلمانوں سے کہا کہ وہ اپنی خوشیوں میں بے بس مسلمانوں کو شامل کریں اور شادی بیاہ کے موقع پر پکوان میں ان کا بھی حصہ شامل رکھیں اور خصوصی طور پر پہنچانے کا انتظام کیا جائے ۔ محمود علی نے کہا کہ روہنگیائی مسلمان جو حالات کے شکار ہیں، کھانے کو محتاج ہیں، ان کی مدد کیلئے ہم اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور رضا حاصل کرسکتے ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ اسلام انسانیت کا درس دیتا ہے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانیت کی جو تعلیمات دی ہیں، ان میں بھوکوں کو کھانا کھلانا افضل ہے ۔ تاریخ میں کئی ایسے واقعات ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا کھانا سائل کو دے دیا اور خود توکل کیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ میانمار کے فسادات کا شکار ہزاروں روہنگیائی ہندوستان ، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں، انہیں بے دردی کے ساتھ نشانہ بناتے ہوئے وطن چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ ان نازک حالات میں ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کی ہر ممکن مدد کریں۔ متاثرین میں 80 فیصد خواتین و بچے ہیں جو مشکل سے جان بچاکر میانمار سے نکلے ہیں۔ ان کی نظروں کے سامنے نوجوانوں بچوں کو قتل کردیا گیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ متاثرین حیدرآباد کے ڈی آر ڈی ایل علاقہ سنتوش نگر میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے پناہ گزینوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کمشنر رچا کنڈہ سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو مظلومین کی مدد کیلئے آگے آنا چاہئے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ شہر حیدرآباد کے مسلمانوں کے دل میں مسلمانوں کیلئے نرم گوشہ ہے۔ دنیا کے کسی بھی مقام پر مسلمانوں کے ساتھ زیادتی ہو ، شہر حیدرآباد کے مسلمان ان کی مدد کیلئے آگے آتے ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ اپنے اخراجات میں کمی کرتے ہوئے میانمار کے مظلوم و بے سہارا افراد کیلئے کھانا ، کپڑا اور دیگر انداز سے مدد کریں۔