اقوام متحدہ ، 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) میانمار میں گزشتہ چند برسوں کے دوران کئی ’’نمایاں‘‘ سیاسی اور معاشی اصلاحات شروع کئے جانے کے پس منظر میں ہندوستان نے جنوب مشرقی ایشیا کے اس ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی قرارداد کو ترک کردینے پر زور دیا ہے۔ ہندوستانی سفیر برائے اقوام متحدہ اشوک مکرجی نے ’میانمار میں امن، ترقی اور جمہوریت کیلئے شراکت داری گروپ‘ کے زیرعنوان کل یہاں منعقدہ اجلاس میں حصہ لیتے ہوئے اُن قابل لحاظ سیاسی اور معاشی اصلاحات کا خیرمقدم کیا جو میانمار نے عظیم تر جمہوریت کی طرف پیش رفت کے ضمن میں شروع کئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان اصلاحات اور مصالحت کے تئیں حکومت میانمار کے اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا، جیسا کہ موافق جمہوریت لیڈر آنگ سان سوچی، سیاسی قیدیوں کی رہائی، نسلی گروپوں بشمول کاچن باشندوں کے ساتھ امن بات چیت کے انعقاد اور ملک گیر فائربندی معاہدہ پر عنقریب دستخط کی تجویز کے حوالے سے کئے گئے ہیں۔