ممبئی ، 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) میانمار کے اندرون عسکریت پسندوں پر جو باور کیا جاتا ہے کہ منی پور میں 4 جون کو 18 سپاہیوں کی ہلاکت میں ملوث ہوئے، یکایک انڈین آرمی کے انجام دیئے گئے حملے کے ایک روز بعد مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے آج کہا کہ اس معاملے میں مملکت کا جواب ان گوشوں کیلئے سبق ہوگا جو دہشت گردی کو بڑھاوا دیتے ہیں۔ ’’ میانماری حکومت کی طرف سے اعانت کے ساتھ شورش پسندوں کے خلاف ملٹری کارروائی دہشت گردی سے لڑائی کیلئے ہندوستان کے عزم کی بابت بہت کچھ بیان کردیتی ہے۔ یہ ایک سبق اور ان تمام دہشت گرد گروپوں کیلئے پیام ہے کہ ہندوستان دہشت گردوں کا صفایا کرنے کیلئے اپنی جغرافیائی سرحدوں سے تجاوز کرنے میں نہیں ہچکچائے گا،‘‘ جاوڈیکر نے یہ بات کہی۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے تاہم اس بات پر تبصرے سے انکار کیا کہ آیا ہندوستان اپنے خلاف دہشت گردی کی سازش رچانے والے پاکستان نشین گروپوں پر اسی طرح کا حملہ انجام دے گا۔ جاوڈیکر یہاں میڈیا والوں سے مخاطب تھے جبکہ انھوں نے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے ایک سال کے کارہائے نمایاں پر روشنی ڈالی۔ اٹھارہ ہندوستانی سپاہی 4 جون کو منی پور کے ضلع چندیل میں 6 ڈوگرا ریجمنٹ کے قافلے پر حملے میں ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ تب جوابی فائرنگ میں دو عسکریت پسند بھی مبینہ طور پر مارے گئے تھے۔ اپنی نوعیت کے اولین سرحد پار آپریشن میں آرمی کے اسپیشل فورسیس نے فضائیہ کے ساتھ ارتباط میں کل میانمار کے اندرون دفعتاً حملہ کرتے ہوئے ان گروپوں کے لگ بھگ 20 شورش پسندوں کو ہلاک کردیا جو سمجھا جاتا ہے منی پور میں گھات لگا کر کئے گئے حملے میں 18 سپاہیوں کی ہلاکت کے ذمے دار ہیں۔ اس آپریشن میں ’’مخصوص اور ٹھیک ٹھیک نوعیت کی‘‘ انٹلیجنس اطلاعات سے مدد لی گئی، اعلیٰ ذرائع نے یہ بات بتائی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ اس کارروائی میں تقریباً 15 تا 20 دہشت گردوں کی ہلاکت واقع ہوئی۔