میانمار میں سیلاب ‘ کم از کم 10 افراد ہلاک ‘ 54ہزار بے گھر

لوگ کمر برابر پانی کو کشتیوں کے ذریعہ پار کرنے یا تیرنے کی جدوجہدمیں مصروف‘موسلادھار بارش جاری

باقو(میانمار ) ۔29جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) سیلابی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ تاحال کم از کم 10افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور لاکھوں افراد اپنے گھر بار اور ساز و سامان چھوڑ کر محفوظ مقامات کو منتقل ہونے کو مجبور ہوگئے ہیں ۔ میانمار کے کئی علاقوں کے عوام اپنے گھروں سے فرار ہوچکے ہیں ۔ ایک سرکاری عہدیدار نے آج کہا کہ موسلادھار بارش ماکونڈا کے علاقہ میں ہنوز جاری ہے ۔ ڈرامائی انداز میں لی ہوئی تصویروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ زرعی زمین کے وسیع علاقے زیر آب آگئے ہیں ۔ حدنظر تک پانی ہی پانی نظر آرہا ہے ‘صرف چند گھروں کی چھتیں دکھائی دے رہی ہے ۔ چند افراد جو اپنے گھروں کے زیر آب آجانے کے بعد کشتیوں کے ذریعہ اس علاقہ تخلیہ کرگئے تھے ‘ دیگر علاقوں میں پانی سے گھرکر پھنس گئے ہیں ۔ دیگر افراد کمر برابر اونچے پانی میں فرار ہونے کی جدوجہد کرتے دکھائی دیتے ہیں ان کے کندھوں پر ان کے بچے بیٹھے ہوئے ہیں اور اپنی قیمتی اشیاء سنبھالے ہوئے ہیں جنہیں وہ پانی سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ وزارت سماجی بہبود کے عہدیدار نے کہا کہ 54 ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور ملک گیر سطح پر سیلاب سے متاثر ہیں ۔ عہدیدار نے توثیق کی کہ 10افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ تاہم کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے ۔ تخلیہ کرنے کے احکام کئی علاقوں کیلئے جاری کئے جاچکے ہیں ۔ 163 پناہ گزین کیمپ جنوبی مشرقی اور وسطی میانمار کے افراد کیلئے قائم کئے جاچکے ہیں ۔ میانمار کا سیلاب خاص طور پر اس لئے بھی پریشان کن ہے کیونکہ پورے علاقہ میں موسلادھار بارش ہنوز جاری ہے جس کی وجہ سے تالابوں کی دیواریں منہدم ہورہی ہیں ۔ گذشتہ ہفتہ ویٹنام میں سیلاب کی وجہ سے کئی افراد ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے ۔ میانمار ہر سال شدید سیلاب کی زد میں رہتا ہے ۔ ماحولیاتی سائنسداں اس ملک کو سیلاب سے مخدوش ممالک کی عالمی فہرست میں 15ویں مقام پر رکھتے ہیں ۔ میانمار میں حالیہ عرصہ میں بدترین آفات سماوی سمندری طوفان ’’ نرگس ‘‘ تھا ‘ جس نے ملک کے وسیع ساحلی علاقہ کو متاثر کیا تھا اورجس کی وجہ سے تقریباً 1,38,000 افراد متاثر ہوئے تھے ۔