اوٹاوا 22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کینیڈا کے قانون سازوں نے جمعرات کو میانمار روہنگیائی مسلمانوں کی ’نسلی تطہیر‘ کو قبول کرتے ہوئے ووٹ دیا اور بدترین تطہیر و نسل کشی قرار دیا۔ ہاؤز برائے کامنس میں اقوام متحدہ کے تلاشِ جوازات مشن کی حقائق کو قبول کرتے ہوئے برائے میانمار پر اُسے ’’روہنگیائی مسلمانوں پر مظالم و جرائم کا مرتکب پایا‘‘ اور یہ بھی قبول کیاکہ اعلیٰ رتبہ کے حامل میانمار کے ملٹری کمانڈرس نے ان جرائم کو انجام دیا جس کا انھیں پہلے ہی سے علم تھا۔ ایک تحریک میں کینیڈین قانون سازوں نے کہاکہ ’’وہ روہنگیاؤں کے ساتھ پیش آئے جرائم کو نسلی کشی ماننے ہیں‘‘۔ ان قانون سازوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ اپنی سکیورٹی کونسل کو تجویز دے کہ اس کیس کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں پیش کرے جہاں اِن تمام خاطی کمانڈرس کی تحقیق کاروں کے ذریعہ تفتیش کی جائے اور انجام دی گئی نسل کشی و نسلی تطہیر پر ان کا قانونی مواخذہ و احتساب کیا جائے۔ایک مرحلہ پر وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ نے برملا کہاکہ مجھے معلوم ہے کہ روہنگیائی کے خلاف روا رکھے ہوئے منظم مظالم کتنے دہشت ناک اور ہلاکت خیز ہیں‘‘۔ فری لینڈ نے مزید کہاکہ ’’ہم بین الاقوامی سطح پر انصاف اور میانمار فوج کی جواب دہی روہنگیاؤں پر روا رکھے گئے ظلم کیلئے کاوشوں میں مشغول ہیں‘‘۔