میانمار: راکھین میں صحت عامہ کی صورتحال تشویشناک

اقوام متحدہ ، 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ مغربی میانمار کے روہنگیا مسلمانوں اور بچوں کو بنیادی طبی ضروریات کی شدید قلت کا سامنا ہے اور لاتعداد بچوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔ اقوام متحدہ کے ذرائع کے مطابق شورش زدہ مغربی میانمار میں آٹھ لاکھ سے زائد افراد مناسب طبی سہولیات کی عدم دستیابی کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ اس علاقے سے امدادی کارکنوں کا فرار ہے۔ اطلاعات کے مطابق ریاست راکھین میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد باہم

پہنچانے والے ورکرز پر ہونے والے حملوں کی لہر اس علاقے سے ان کے انخلاء کا سبب بنی ہے جس کے بعد راکھین میں صحت عامہ کی صورتحال ناگفتہ بہ ہو چکی ہے۔ دوسری جانب گھر بار سے محروم افراد کے کیمپوں کیلئے پانی اور غذا کی ترسیل بھی رک گئی ہے۔ اس صورتحال میں مزید خرابی اُس وقت پیدا ہوئی جب گزشتہ فروری میں میانمار حکومت نے امدادی گروپوں اور ڈاکٹرز وید آؤٹ بارڈرز کے خلاف احتجاج کے سبب انہیں علاقہ چھوڑ دینے کا حکم دے دیا تھا۔ مقامی بودھ مت برادری کی طرف سے راکھین میں سرگرم ان گروپوں پر دباؤ غیر معمولی حد تک بڑھ گیا تھا۔