بیجنگ ۔ 3 جون ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) میانمار کے ایک روزنامہ میں شائع ہوئی خبر نے چینی حکام کو چونکا دیا ہے جس کے مطابق میانمار میں اب چین مخالف لہر پائی جاتی ہے حالانکہ ایک زمانہ تھا کہ میانمار کو کمیونسٹ ملک چین کا زبردست حلیف ملک قرار دیا جاتا تھا ۔ اس انکشاف کے بعد چین نے اب میانمار کے تعلق سے محتاط رویہ اپنالیا ہے ۔ گلوبل ٹائمز میں شائع شدہ ایک مضمون ؍ خبر کے مطابق چین کو اب میانمار سے متعلق اپنی ویجلینس میں اضافہ کرنا چاہئے کیونکہ میانمار میں چین مخالف لہر دن بہ دن مستحکم ہوتی جارہی ہے ۔ مضمون میں مزید کہا گیا ہے کہ میانمار میں چین مخالف جذبات پائے جارہے ہیں اور وہاں برسرکار چینی اسٹاف اور ایسی دیگر تنصیبات جن کا چین سے تعلق ہے ، کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں کیونکہ دو رخی تعلقات اب مائل بہ زوال ہیں۔ مضمون میں گزشتہ ماہ ویتنام میں ہوئے چین مخالف فسادات کا تذکرہ بھی کیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ خانگی میڈیا کی جانب سے چین مخالف تشہیر کی وجہ سے بھی میانمار میں چین مخالف جذبات پیدا ہوئے ہیں۔ ایک طرف گزشتہ ماہ ویتنام میں چین مخالف فسادات کاتذکرہ کیا گیا ہے تو دوسری طرف مقامی تشدد پسند ارکان کے ذریعہ چین کے دو ورکرس کا اغواء بھی شامل ہے۔
انڈونیشیا میں عمارت منہدم
2 ہلاک 13 زندہ دفن
جکارتہ ۔ 3 جون ۔ ( سیاست ڈاٹ کام)انڈونیشیا کے جزیرہ بورنیو میں ایک زیرتعمیر عمارت منہدم ہوجانے سے کم از کم دو کارکن ہلاک اور دیگر 13 زندہ دفن ہوگئے ۔ مقامی آفات سماوی انتظامیہ محکمہ کے سربراہ واہیو ویدھی ویرا ناٹا نے کہا کہ 8 کارکن تین منزلہ عمارت منہدم ہونے سے زخمی ہوگئے ۔ یہ حادثہ آج صبح مشرقی کلیمنتان کے صوبائی دارالحکومت سمرندہ میں پیش آیا ۔ بچاؤ کارکنوں نے ملبہ سے دو نعشیں برآمد کی ہیں۔ لاپتہ افراد کی تلاش ہنوز جاری ہے ۔ انھوں نے کہاکہ بچاؤ کارکنوں نے ملبہ کے نیچے دفن ایک شخص کی مدد کے لئے چلانے کی آواز سنی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پچاس سے زیادہ افراد زخمی ہوئے بغیر بچ نکلے ہیں۔ عمارت منہدم ہونے کی وجہ کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔ اس عمارت میں کئی دوکانیں قائم کی جانے والی تھیں۔ انڈونیشیا کئی مختلف جزائر پر مشتمل ایک ملک ہے اور یہاں مسلمانوں کی غالب آبادی پائی جاتی ہے ۔ انڈونیشیا میں سکارنو کے انتقال تک ڈکٹیٹر شپ قائم تھی ۔