ریس کورس اور چنچل گوڑہ جیل کی منتقلی، حیدرآباد میں بسنے والا ہر شخص حیدرآبادی،چیف منسٹر کا دعویٰ
حیدرآباد۔/28جنوری، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے سربراہ و چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے دعویٰ کیا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے میئر کے عہدہ پر ٹی آر ایس کا قبضہ یقینی ہے اور ٹی آر ایس بلدیہ میں واحد بڑی جماعت بن کر اُبھرے گی۔ تلنگانہ بھون میں انتخابات کی ای ۔کیمپین کے تحت میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ میئر کے عہدہ پر ٹی آر ایس کے قبضہ کو کوئی طاقت روک نہیں پائے گی اور واحد بڑی پارٹی کے موقف کے ساتھ بلدیہ پر ٹی آر ایس کا پرچم لہرائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ تمام انتخابی سروے ٹی آر ایس کو واحد بڑی پارٹی کا موقف بتارہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ پارٹی کو جس طرح عوامی تائید حاصل ہورہی ہے اس بنیاد پر سادہ اکثریت ضرور حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کی تعداد میں 85نشستیں حاصل نہ ہونے کی صورت میں عوامی نمائندوں کے ووٹ کے ذریعہ میئر کے عہدہ پر کامیابی یقینی ہے۔ اگر اس کے باوجود ارکان کی تعداد کم رہتی ہے تو حلیف جماعت مجلس کی تائید حاصل کی جائے گی۔ چیف منسٹر نے مقامی سیاسی جماعت سے انتخابی مفاہمت، کے ٹی آر اور کویتا کی جانب سے فرقہ پرست جماعتوں سے دوری سے متعلق بیانات پر کئی سوالات کا سامنا کیا۔ انہوں نے انتہائی چالاکی کے ساتھ سوالات کے جوابات دیئے اور کہا کہ مقامی جماعت ٹی آر ایس کی حلیف جماعت ہے اور تلنگانہ کی تشکیل کے فوری بعد مجلس نے حکومت کی تائید کا اعلان کیا تھا۔ چیف منسٹر نے اس بات کی وضاحت کردی کہ کے ٹی آر نے کبھی بھی 100نشستیں حاصل نہ ہونے کی صورت میں استعفی کا اعلان نہیں کیا تھا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کے ٹی آر نے دراصل میئر کے عہدہ پر کامیابی کی بات کہی تھی اور وہ اس بات پر قائم ہیں۔ چیف منسٹر نے گریٹر حیدرآباد کی ترقی کیلئے 30,000کروڑ روپئے پر مشتمل پیاکیج کا اعلان کیا اور کہا کہ آئندہ 5برسوں میں حیدرآباد میں عالمی معیار کی سہولتیں حاصل ہوں گی۔ انہوں نے ریس کورس اور چنچل گوڑہ جیل کی منتقلی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ریس کورس کی منتقلی کیلئے کارروائی شروع کردی گئی ہے اور انتخابات کے فوری بعد یہ عمل شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چرلہ پلی جیل سے متصل 90ایکر اراضی پر چنچل گوڑہ جیل کی منتقلی کا منصوبہ ہے۔ اس اراضی کو پرانے شہر کے عوام کیلئے تعلیمی ادارے اور دیگر سہولتوں کے آغاز کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت عثمانیہ ہاسپٹل کی منتقلی کا فیصلہ کرچکی تھی تاہم مختلف گوشوں سے موجودہ عمارت کو برقرار رکھتے ہوئے متصل اراضی پر نئی عمارت تعمیر کرنے کی تجویز پیش کی گئی جسے حکومت نے قبول کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکریٹریٹ کی نئی عمارت کیلئے دو مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں سے کسی ایک کو قطعیت دی جائے گی اور منصوبہ بند انداز میں تلنگانہ کا نیا سکریٹریٹ تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے سیما آندھرائی عوام اور دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کے طور پر کہا کہ حکومت کے نزدیک حیدرآباد میں بسنے والا ہر شخص حیدرآبادی ہے اور سیما آندھرا یا پھر کسی اور ریاست سے تعلق رکھنے والے افراد بے خوف اور خوشی کے ساتھ زندگی بسر کرسکتے ہیں، فلاحی اسکیمات میں حکومت انہیں مساوی شریک بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں بسنے والا ہر شخص حیدرآبادی ہے اور حکومت تمام کے ساتھ انصاف کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں کے سی آر نے کہا کہ انہوں نے تلنگانہ عوام کے ساتھ انصاف کی بات ضرور کہی تھی تاہم کبھی یہ نہیں کہا کہ آندھرا والوں کے ساتھ ناانصافی کریں گے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران مخالف تلنگانہ عناصر کو انہوں نے شیطان کہا تھا لیکن اب جبکہ ٹی آر ایس سیاسی جماعت میں تبدیل ہوچکی ہے اور برسراقتدار ہے لہذا اس کے نزدیک حیدرآباد میں بسنے والے تمام باشندے مساوی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک اور پھر حکومت کے 19ماہ کے دوران آندھرائی عوام کے خلاف ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔ چیف منسٹر نے کانگریس اور تلگودیشم قائدین پر الزام عائد کیا کہ وہ سیاسی مقصد براری کیلئے علاقائی جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے تلگودیشم اور کانگریس سے اپیل کی کہ وہ حیدرآباد کی پُرامن فضاء کو مکدر نہ کریں اور علاقائی جذبات کے نام پر عوام کو بانٹنے کی کوشش سے باز آئیں۔