نئی دہلی 11 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزارتا قلیتی امور کی جانب سے آج مولانا آزاد نیشنل اکیڈیمی برائے اسکلس ( مناس ) کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ نوجوانوں کو تربیت دی جاسکے کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی مہارتوں کو فروغ دینے پر توجہ دے رہے ہیں۔ اس اکیڈیمی کا قیام ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے 125 ویں یوم پیدائش کے موقع پر پائلٹ بنیادوں پر عمل میں لایا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں اس اکیڈیمی نے اپنے تحت نوجوانوں کو صحت اور سکیوریٹی شعبہ میں ٹریننگ فراہم کرنے دو یادداشت مفاہمت پر بھی دستخط کئے ہیں ۔ ایک یادداشت مفاہمت نگہداشت صحت کے شعبہ میں 200 لڑکیوں اور لڑکوں کو ٹریننگ فراہم کرنے سے متعلق ہے جبکہ دوسری یادداشت مفاہمت سکیوریٹی شعبہ میں 100 افراد کو تربیت فراہم کرنے سے متعلق ہے ۔ وزیر اقلیتی امور نجمہ ہپۃ اللہ نے کہا کہ اس اکیڈیمی کے تحت وزارت اقلیتی امور نے تربیت پانے والوں کی اہلیت کیلئے آمدنی کی حد کو سالانہ 1.03 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ روپئے کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے تحت ٹریننگ حاصل کرنے والوں کو سہولت ہوسکتی ہے اور اس بنیادی شرط میں بہتری کے نتیجہ میں 12 تا 13 کروڑ افراد کو فائدہ ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریننگ پروگرام ‘ تربیت یافتگان کیلئے صد فیصد روزگار کو یقینی بنائیگا ۔ اس کے علاوہ اس پروگرام کے نتائج کی بنیاد پر وزارت کی جانب سے مناس کے نٹ ورک میں اضٓفہ کیا جائیگا تاکہ قومی سطح پر اس کو لاگو کیا جاسکے اور وسعت دی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے سب کا ساتھ ۔ سب کا وکاس کا نعرہ دیا ہے ۔ اس کے تحت مہارتوں کو فروغ دیتے ہوئے معاشی ترقی کو یقینی بنایا جائیگا اور اقلیتوں کی بھی تترقی کو یقینی بنانے اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مناس کا قیام وزیر اعظم مودی کے بہتر تبدیلی کے ویژن کا حصہ ہے اور اس سے مہارت والے ہندوستان کی تشکیل میں مدد ملے گی ۔