ممبئی 5اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) مہاراشٹر کی ہاؤزنگ سوسائٹیوں کی بڑھتی ہوئی پریشانیوں کے حل کے لئے حکومت نت نئی اعلانات کرتی ہے ، لیکن زیادہ کچھ پیش رفت نہیں ہوئی۔ اب حکومت ہاؤزنگ سوسائٹی کی پریشانیاں کم کرنے کے لئے ایک مختلف 26 سال کے لیے ہاوزنگ اتھارٹی تشکیل دینے کے لیے غور کررہی ہے اور اتھارٹی بنانے لئے 10 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے ، جس کے چیئرمین ایس آراے کے جوائنٹ ڈائرکٹر سندیپ دیشمکھ کو بنایا گیا ہے ۔ پورے ملک میں مہاراشٹر میں سب سے زیادہ شہری آبادی میں اضافہ ہوا ہے ۔ممبئی سمیت تھانے ، رائے گڑھ اور پالگھر ضلع میں ہاؤزنگ سوسائٹیوں میں رہنے والوں کی پریشانیاں کم نہیں ہو رہی ہیں۔ ناگپور اجلاس میں ہی نہیں، بلکہ اس بجٹ سیشن میں بھی بی جے پی کے ممبئی صدر اور ممبر اسمبلی اشیش شیلار نے ممبئی میٹروپولیٹن سٹی کی ہاؤزنگ سوسائٹیوں کے لئے الگ سے اتھارٹی لینے کی کوشش کی، تاکہ ان سوسائٹیوں کو مشکلات سے چھٹکارا دلایا جا سکے ۔ دراصل زیادہ تر سوسائٹیوں میں چھوٹی موٹی تنازعہ عام بات ہے۔ ان تنازعات کے حل کے لئے اکثر سوسائٹی کے لوگ کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں ۔ اس کام میں کافی وقت اور پیسہ خرچ ہوتا ہے ، حکومت اور عوام کے عوامی نمائندے چاہتے ہیں کہ ہاؤزنگ سوسائٹیوں کا تنازعہ سوسائٹی سطح پر ہی ختم کیا جائے یا پھر ایسا مضبوط اتھارٹی بنایا جائے جہاں تنازعہ حل کیا جا سکے ۔ ہاؤزنگ سوسائٹیوں کے تمام مسائل کے حل کے لئے کوباہمی تعاون محکمہ نے اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ انہی مسائل کو ذہن میں رکھ کر حکومت ممبئی ہی نہیں بلکہ ریاستی سطح پر ایک اتھاریٹی بنانے کا خیال کر رہی ہے ۔ اس کے لئے 10 ارکان والی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ یہ کمیٹی سوسائٹیوں کے انتخابات کے لئے موجودہ قانون میں تبدیلی کو لے کراپنی سفارش کرے گی۔ مہاراشٹر ملک کی ایسی پہلی ریاست ہے ، جس ہاؤزنگ سوسائٹیوں کے لئے الگ سے اجازت بنانے کی پہل کی۔ دراصل، مہاراشٹر میں قریب 2 لاکھ 40 ہزار کوآپریٹو ادارے ہیں، ان میں سے 90 ہزار ہاؤزنگ سوسائٹی ہیں۔