مہاراشٹرا میں میڈیکل پوسٹ گریجویشن کے تحفظات عدالت میں مسترد

ریاستی حکومت پر کمزور طبقات اور مرہٹوں کو دھوکہ دینے کا الزام
ممبئی۔30 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) جھوٹ بول کر لوگوں کو دھوکہ دینا بی جے پی کی خصوصیت ہے ۔ این سی پی کے قائد اور ریاستی صدر جینت پاٹل نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ مہاراشٹرا کے چیف منسٹر ای ڈبلیو ایس کوٹے کا تمام مضمرات اور تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے باوجود بھی عدالت مںی کیوں ریاستی حکومت اس معاملہ کو پیش کرنے میں ناکام ہوگئی ۔ سپریم کورٹ نے حال ہی میں کہا کہ 10فیصد کوٹہ کا اطلاق مہاراشٹرا میں تعلیمی پی جی میڈیکل میں داخلہ لینے والوں پر نہیں ہوسکتا ۔ مرہٹی زبان میں کئے گئے ٹوئیٹ میں جینت پاٹل نے بتایا کہ جھوٹ بول کر لوگوں کو فریب دینا بی جے پی کی فطرت ہے جس کا اظہار سپریم کورٹ کے تحفظات پر امتناع لگانے سے ہوتا ہے ۔پہلے مرہٹوں پر اور اس کے بعد معاشی طور پر کمزور افراد کے طبی تعلیم میں داخلے کے کوٹہ پر امتناع لگا دیا گیا ۔ جمعرات کے دن وزارت عظمیٰ نے کہاکہ 10فیصد کوٹہ کا لزوم معاشی طور پر کمزور طبقات پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کورس کیلئے نہیں ہوسکتا کیونکہ تعلیمی سال 2019-20ء کی شروعات اس سے بہت پہلے ہوچکی اور اس کے بعد اس کا نفاذ عمل میں آیا ۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس انیرود ھابوس نے بیان کیا کہ ای ڈبلیو ایس کوٹہ کا لزوم اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک کہ میڈیکہل کونسل آف انڈیا میڈیکل سیٹوں میں اضافہ نہیں کرتی ۔