مگرمچھ :پانی کا انتہائی خطرناک جانور

بچو ! آپ نے مگر مچھ کو قریب سے دیکھا ہوگا ‘ پانی میں رہ کر وہ شکار کی تلاش میں رہتے ہیں اور شکار کو ایک ہی جھٹکے میں چٹ کر جاتے ہیں ‘ مادہ مگر مچھ پانی سے دور ‘ خشکی پر انڈے دیتی ہے ‘ بعض اوقات اس کے انڈوں کی تعداد 50تک جاتی ہے ۔ انڈے دینے کے بعد مگرمچھ اسے مٹی سے ڈھانک دیتی ہے اور مسلسل نگرانی کرتی رہتی ہے ۔
مقررہ مدت کے بعد انڈوں سے مگر مچھ کے بچے باہر نکلتے ہیں ‘ مادہ مگرمچھ اپنے بچوں کو منہ میں دباکر پانی میں چھوڑ آتی ہے ‘ اس دوران وہ انتہائی خطرناک ہوجاتی ہے ۔ راستے میں آنے والے دیگر جانوروں سے مقابلہ کرتے ہوئے ہر حالت میں اپنے بچوں کو پانی میں لے جاتی ہے ۔ پہلے پہلے بچے چھوٹی مچھلیوں ‘کیڑوں وغیرہ کا شکار کر کے اپنا پیٹ بھرتے ہیں ۔ اس کے بعد مگرمچھ اپنے بچوں کو شکار کے گُر بتلاتی ہے ‘ جب جنگلی بھینس ‘ ہرن یا زیبرا وغیرہ ندی کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے جانے کیلئے پانی میں چھلانگ لگاتے ہی تو مگرمچھ بھی کسی ایک کا شکار کرنے تیار ہوجاتی ہے ۔ ہرن ‘ زیبرا کا پیر اپنے جبڑوں میں دباکر پانی میں کلاٹیاں لگاتی ہے تب شکار کے ٹکڑے ہوجاتے ہیں اور مگر مچھ اپنے بچو! اور دیگر مگرمچھوں کے ساتھ شکار کے ٹکڑے حتی کہ سر تک نگل جاتے ہیں ۔ بچو آپ جب بھی زو جائیں تو مگر مچھ کا ضرور مشاہدہ کریں اور اس کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔