مکہ مکرمہ کے حیدرآبادی رباط میں قیام تنازعہ کا شکار

اوقاف کمیٹی نظام قرعہ اندازی کی مخالف‘سنٹرل حج کمیٹی کو مکتوب روانہ
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جون (سیاست نیوز) حج 2015 ء کیلئے مکہ مکرمہ میں واقع حیدرآبادی رباط میں قیام کے مسئلہ کی یکسوئی کردی گئی تھی لیکن اوقاف کمیٹی نظام کی جانب سے اس معاملہ میں تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حج کمیٹی نے ناظر رباط حسین محمد الشریف سے مشاورت اور ان کی موجودگی میں 598 افراد کے رباط میں قیام کو یقینی بناتے ہوئے قرعہ اندازی کے ذریعہ عازمین کا انتخاب کیا۔ اگرچہ موجودہ رباط میں گنجائش کم ہے ، اس کے باوجود ناظر رباط نے اپنے طور پر مساعی کرکے 600 عازمین کے قیام کے انتظامات کی پیشکش کیا اور دو زائد عمارتیں حاصل کرلیں۔ ناظر رباط کی پیشکش اور عازمین کے قیام میں دلچسپی کی ہر سطح پر ستائش کی جارہی ہے لیکن اوقاف کمیٹی نظام نے قرعہ اندازی کی مخالفت کرتے ہوئے سنٹرل حج کمیٹی کو مکتوب روانہ کیا۔ تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی و ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے دو سال کے وقفہ کے بعد رباط میں عازمین حج کے قیام کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کیا۔ یہ حضرات ناظر رباط سے مسلسل ربط میں رہے اور یہ کوشش کی کہ رباط کی موجودہ عمارت کی گنجائش سے زیادہ عازمین کی رہائش کو یقینی بنایا جائے تاکہ عازمین کو رقم کی بچت ہو۔ ناظر رباط کی موجودگی میں حیدرآباد میں قرعہ اندازی کے ذریعہ عازمین کا انتخاب کیا گیا اور سنٹرل حج کمیٹی نے رباط میں قیام کیلئے منتخب عازمین سے خواہش کی کہ وہ دوسری اور آخری قسط کی رقم سے 46 ہزار روپئے منہا کرتے ہوئے رقم جمع کریں۔ رباط میں قیام کی صورت میں فی عازم 46 ہزار روپئے کی بچت ہورہی ہے۔ منتخب عازمین نے اس رقم کو منہا کرکے دوسری قسط کی ادائیگی کا آغاز کردیا ہے ۔ ایسے میں اچانک اوقاف کمیٹی نظام نے تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کی۔ کمیٹی نے سنٹرل حج کمیٹی کو شکایت کی ہے کہ ان کی عدم موجودگی میں قرعہ اندازی کی گئی۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ قرعہ اندازی کے طریقہ کار بھی منشا وقف کے مطابق نہیں کیونکہ صرف غریب افراد کو ہی قیام کی سہولت فراہم کرنے کی روایت ہے۔ اس مکتوب کے بعد سنٹرل حج کمیٹی نے تلنگانہ حج کمیٹی کو مکتوب روانہ کیا اور خواہش کی کہ اس معاملہ کی جلد یکسوئی کرلی جائے۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور اسپیشل آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور کے ساتھ اجلاس منعقد کیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ مسئلہ کی یکسوئی کیلئے اوقاف کمیٹی سے بات کریں۔ واضح رہے کہ موجودہ صورتحال میں رباط کے سلسلہ میں کوئی بھی تنازعہ عازمین کیلئے دشواری کا سبب بن سکتا ہے۔ لہذا منتخب عازمین کا مطالبہ ہے کہ اوقاف کمیٹی کو اپنی ہٹ دھرمی کا رویہ ترک کردینا چاہئے۔