درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ کی کھلی ارا ضیات کی وقف بورڈ کو حوالگی کا فیصلہ، اسمبلی میں چیف منسٹر کا بیان
حیدرآباد۔ 29 ۔ مارچ ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ کی اوقافی ارا ضیات کے دیرینہ حل طلب مسئلہ کی عاجلانہ یکسوئی کے ذریعہ فی ا لوقت کسی استعمال میں نہ رہنے والی اراضی کو وقف بورڈ کے حوالہ کروانے کا واضح تیقن دیا ہے اور کہا کہ اس تعلق سے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ یہ کمیٹی اوقافی اراضیات کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے مذکورہ اوقافی اراضی کی وقف بورڈ کے حوالہ کرنے کو یقینی بنانے کے اقدامات کرسکے ۔ ایوان میں تصرف بل پر ہوئے مباحث کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیھر راؤ نے یہ اعلان کیا اور بتایا کہ سابق حکومتوں میں جو بھی اوقافی اراضیات مختلف اداروں و کمپنیوں کے حوالہ کی گئیں ۔ ان ارا ضیات کی رقومات بھی وقف بورڈ کو دلوانے کیلئے بھی عاجلانہ اقدامات کرنے کا تیقن دیا ۔ علاوہ ازیں مکہ شریف میں واقع رباط کی واجب الادا رقومات کے حصول کیلئے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کی قیادت میں ایک وفد کو سعودی عرب روانہ کیا جائے گا، تاکہ حکومت سعودی عرب کے ذمہ دار عہدیداروں سے ملاقات کر کے واجب الادا رقومات حاصل کرنے اور ان رقومات سے مکہ شریف میں عازمین حج و عمرہ کو رہائشی سہولتوں کی فراہمی کیلئے نئی عمارتیں حاصل کی جاسکیں۔ علاوہ ازیں درگاہ شریف حضرت خواجہ غریب نواز کے زائرین کے قیام کرنے کی سہولتیں فراہم کرنے کے مقصد سے اجمیر شریف میں بھی ایک رباط کی تعمیر کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے ۔ اس سلسلہ میں بھی وہ چیف منسٹر راجستھان سے ربط پیدا کر کے موثر نمائندگی کی جائیگی اور ضرورت پڑ نے پر پھر ایک مرتبہ وفد کو راجستھان روانہ کرنے اجمیر میں رباط کی تعمیر کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔