مکہ مسجد کے کئی معاملات میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی

حیدرآباد۔ 3 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود نے تاریخی مکہ مسجد کے تقدس کی برقراری کے سلسلہ میں بعض اہم اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جناب جلال الدین اکبر کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر سورج کمار نے مکہ مسجد کے تمام معاملات کی جانچ کے بعد حکومت کو رپورٹ پیش کی، جس میں انہوں نے بعض تجاویز پیش کئے جس کے ذریعہ مسجد کے تقدس کا تحفظ کیا جاسکتا ہے ۔ سورج کمار نے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کے علاوہ سکریٹری اقلیتی بہبود کو بھی رپورٹ پیش کی جس میں عہدیداروں کی جانب سے مسجد کے وقتاً فوقتاً اچانک معائنہ کی تجویز پیش کی گئی تاکہ صورتحال سے واقفیت حاصل ہو۔ انہوں نے مسجد کے تمام ملازمین کو ہدایت دی کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں کوئی تساہل نہ کریں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ مسجد کے کئی معاملات میں بے قاعدگیاں پائی جاتی ہیں جس میں بعض ملازمین اور سیکوریٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوم گارڈس شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مکہ مسجد کے ملازمین پر کوئی کنٹرول نہیں لہذا وہ چاہتے ہیں کہ ملازمین کیلئے قواعد کا تعین کیا جائے تاکہ ان میں جوابدہی کا احساس پیدا ہو۔ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر نے رمضان المبارک کے دوران آہک پاشی کلر اور دیگر کاموں کی انجام دہی کے سلسلہ میں بعض ملازمین کی جانب سے رکاوٹیں پیدا کئے جانے کا حوالہ دیا اور کہا کہ مسجد میں ترقیاتی کام کی انجام دہی میں رکاوٹ پیدا کی جاتی ہے۔ سورج کمار نے اپنی رپورٹ میں بعض کوتاہیوں اور بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی اور موجودہ ہوم گارڈس کی مرحلہ وار بنیاد پر تبدیلی کی تجویز پیش کی۔ تاکہ ہوم گارڈس کی غیر مجاز سرگرمیوں پر قابو پایا جاسکے۔

اس سلسلہ میں جوائنٹ کمشنر پولیس حیدرآباد اور کمانڈنگ ہوم گارڈس کو بھی مکتوب روانہ کیا جائے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ہوم گارڈس کو کم از کم دو ماہ میں تبدیل کردیا جائے اور ان کی جگہ نئے افراد کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ کمانڈر ہوم گارڈس سے درخواست کی گئی کہ سیکوریٹی کیلئے تمام 25 ہوم گارڈس کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے ۔ فی الوقت 12 ہوم گارڈ ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں جبکہ حکومت نے مسجد کیلئے 25 ہوم گارڈس الاٹ کئے تھے۔ ڈی ایم ڈبلیو نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سیکوریٹی پر تعینات ہوم گارڈ اکثر و بیشتر ڈیوٹی سے غیر حاضر رہتے ہیں۔ انہوں نے مسجد کے احاطہ میں چھوٹے کاروبار کرنے والے اور فقیروں کو اجازت دیئے جانے کا اعتراف کیا اور اس طرح کی سرگرمیوں پر روک لگانے کی سفارش کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران مسجد کے مؤذن کی نماز فجر میں طویل عرصہ سے غیر حاضری کا پتہ چلا ہے ۔ لہذا ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی ۔ سورج کمار نے بتایا کہ وہ مکہ مسجد کے تمام امور میں اصلاحات کے سلسلہ میں حکومت کو تفصیلی رپورٹ پیش کریں گے۔