عدالت میں محکمہ اقلیتی بہبود سے وضاحت طلبی ، پولیس کی رپورٹ عدم وصولی پر درخواست التواء
حیدرآباد ۔28۔ جون (سیاست نیوز) رمضان المبارک کے دوران مکہ مسجد میں تقریر کی اجازت کے خواہاں ٹی آر ایس کے لیڈر اے ایس راؤ ہائی کورٹ سے رجوع ہوچکے ہیں اور عدالت میں محکمہ اقلیتی بہبود سے وضاحت طلب کی ہے ۔ واضح رہے کہ اے ایس راؤ نامی ٹی آر ایس قائد نے رمضان المبارک کا تیسرا جمعہ الاٹ کرنے کیلئے محکمہ اقلیتی بہبود میں درخواست داخل کی۔ اس معاملہ کو کمشنر پولیس سے رجوع کرتے ہوئے سکریٹری اقلیتی بہبود نے لاء اینڈ آرڈر کے نظریہ سے رپورٹ طلب کی لیکن پولیس کی جانب سے ابھی تک کوئی رپورٹ داخل نہیں کی گئی اور محکمہ اقلیتی بہبود نے روایتی اداروں کو رمضان المبارک کے چار جمعے الاٹ کردیئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ اے ایس راؤ حیدرآباد ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی اور کہا کہ ہندوستانی شہری کی حیثیت سے اسے اظہار خیال کا حق حاصل ہے، لہذا مکہ مسجد میں اسے تقریر سے نہیں روکا جاسکتا۔ اس نے ہندوستانی جمہوریت کا حوالہ دیا اور کہا کہ وہ خود بھی مذہبی تقریر کا خواہاں ہے۔ عدالت میں جب یہ معاملہ سماعت کیلئے پیش ہوا تو گورنمنٹ پلیڈر نے عدالت سے جواب داخل کرنے کیلئے مہلت مانگی ہے تاکہ محکمہ اقلیتی بہبود کی رائے حاصل کی جاسکے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے گورنمنٹ پلیڈر کو اپنے موقف سے آگاہ کیا جس میں کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک ایک مقدس مہینہ ہے اور جمعہ کے دن مکہ مسجد میں یوم القرآن کے عنوان سے خالص مذہبی پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔ ان پروگراموں کے ذریعہ قرآن مجید کی تفسیر اور عام زندگی میں اس کے استعمال کے بارے میں مسلمانوں کو تلقین کی جاتی ہے ۔ جمعہ کے موقع پر اہم مسلم شخصیتیں خطاب کرتی ہیں اور آج تک کسی غیر مسلم نے مکہ مسجد میں یوم القر آن سے مخاطب نہیں کیا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے گورنمنٹ پلیڈر کو جو رپورٹ روانہ کی ، اس میں بتایا گیا کہ اے ایس راؤ کی درخواست کو رپورٹ کیلئے پولیس سے رجوع کیا گیا لیکن پولیس کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا، لہذا رمضان المبارک کے چار جمعے روایتی طریقے سے مختلف جماعتوں کو الاٹ کردیئے گئے ۔ محکمہ اقلیتی بہبود کا کہنا ہے کہ جب بھی پولیس کی رپورٹ موصول ہوگی ، اے ایس راؤ کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے گا ۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے ابھی تک اس درخواست کو قبول یا مسترد نہیں کیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ جاریہ ماہ کے اواخر یا جولائی کے اوائل میں اس مقدمہ کی سماعت ہوگی۔