مقدمہ کی روزآنہ سماعت کا فیصلہ ‘ آج تین گواہوں پر جرح
حیدرآباد 4 اگست (سیاست نیوز ) سات سال کے طویل عرصہ کے بعد مکہ مسجد بم دھماکے کیس کی سماعت کا آغاز آج نامپلی کریمنل کورٹ میں ہوا جس میں دو گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے اور بعدازاں وکیل دفاع نے اُن پر جرح کیا۔ فرسٹ ایڈیشنل میٹرو پولیٹین سیشن جج جو نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کیسس کے لئے خصوصی کورٹ بھی ہے میں آج دو گواہ سابق ہیڈ کانسٹبل حسینی علم پولیس اسٹیشن مرزا عبداللہ بیگ اور مکہ مسجد کے منیجر محمد منان نے کورٹ میں گواہی دی ۔ 18 مئی سال 2007 میں پیش آئے طاقتور بم دھماکہ میں مسجد میں 8 مصلیان جاں بحق ہوگئے تھے اور اس واقعہ سے متعلق منیجر مکہ مسجد اور سابق ہیڈ کانسٹبل میں اس سلسلہ میں بیان قلمبند کروایا اور اس وقت کے حالات سے عدالت کو واقف کروایا ۔ وکیل دفاع مسٹر راج وردھن ریڈی نے دونوں گواہوں پر جرح کیا اور انہیں بم کی دستیابی اور دیگر اشیاء کی برآمدگی سے متعلق سوالات کئے ۔ وکیل دفاع نے عدالت کو یہ واقف کروایا کہ تحقیقاتی ایجنسی نے حسینی علم پولیس کی جانب سے ریکارڈ کردہ گواہوں کے بیانات کو عدالت میں پیش نہیں کیا ۔ وکیل دفاع نے آج شام تک گواہوں پر جرح کیا اور بم دھماکہ کے واقعہ سے متعلق کئی سوالات کئے ۔کیس کی سماعت روزانہ کی جائے گی اور کل مزید تین گواہوں کے بیانات قلمبند کئے جائیں گے ۔ واضح رہے کہ این آئی اے نے مکہ مسجد بم دھماکے کیس میں مبینہ طور پر ملوث ملزمین سوامی اسیما نند ،بھارت بھائی، راجندر چودھری، دیویندر گپتا اور لوکیش شرما کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف چھ چارج شیٹس داخل کی گئی تھی۔ جبکہ تین ملزمین ہنوز مفرور ہیں۔ اس کیس میں جملہ 74 گواہ ہیں اور انہیں استغاثہ وقفہ وقفہ سے عدالت میں پیش کرے گا ۔