مکڑی۔ جو دنیا کا مضبوط ترین ریشہ بناتی ہے

بچو! کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ مکڑی جب چلتی ہے تو اپنے پیچھے ایک باریک سا دھاگا چھوڑ دیتی ہے ۔ یہ دھاگا یا مکڑیوں کا بُنا گیا یہ ریشم جال کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ بظاہر انتہائی باریک یہ ریشمی جال بہت نازک سا لگتا ہے لیکن یہ پانی میں حل نہیں ہوتا اور اب تک دریافت کیا جانے والا دنیا کا یہ مضبوط ترین قدرتی ریشہ ہے۔
پروٹین سے بنے یہ ریشے مکڑی کے سلک گلینڈ (Silk Glands) میں بنتے ہیں۔ مکڑی کے چلنے سے اس کے پیچھے جو ریشم کی لکیر بنتی ہے ، مکڑی دراصل اسے دشمنوں سے بچنے کیلئے استعمال کرتی ہے۔ ریشم کی یہ لکیرمکڑی کی لائف لائن کہلاتی ہے۔ اگر اپنے جالے میں موجود مکڑی کو کسی خطرے کا سامنا یا اندیشہ ہو تو وہ یہی لائف لائن بناتے ہوئے جالے سے نیچے اترکر گھاس میں چھپ جاتی ہے۔ کبھی یوں بھی ہوتا ہے کہ جب تک خطرہ ٹل نہ جائے مکڑی لائف لائن کے ذریعہ ہوا میں معلق رہتی ہے۔ خطرہ ٹلنے کے بعد یہ اسی لائف لائن پر چلتی ہوئی دوبارہ اپنے جالے تک پہنچ جاتی ہے۔ شکاری مکڑیاں اونچی جگہوں سے زمین تک پہنچنے کے لئے لائف لائن استعمال کرتی ہیں۔ مکڑیاں ریشم ہی کے ذریعے چپکنے والے ریشوں سے بنی چھوٹی چھوٹی ڈسکس بناتی ہیں۔ وہ اپنی ان ڈسکس کو اپنے جالے اور لائف لائنوں کو ملانے کیلئے مختلف سطحوں پر استعمال کرتی ہیں۔ اس طرح جالا بننے والی اکثر مکڑیاں اپنا شکار پھانسنے کے لئے ریشم کی ایک پھیلی ہوئی اور لیس دار چادر سی بناتی ہیں۔