! مڈ ڈے میل سے انڈہ غائب

حیدرآباد ۔9 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : انڈوں کی قیمت میں اضافے سے اسکولی طلبہ متاثر ہورہے ہیں کیوں کہ سرکاری اسکولوں میں جو ’ مڈ ڈے میلس ‘ فراہم کیا جاتا ہے اور اس میں ہفتے میں 3 دن انڈے دستیاب رہتے ہیں لیکن انڈوں کی بڑھتی قیمت کی وجہ سے بعض ایجنسیاں ہفتے میں 3 مرتبہ کی بجائے 2 مرتبہ ہی اسکولی طلبہ کو انڈے فراہم کررہی ہیں جب کہ بعض ایجنسیاں زائد مصارف برداشت کرتے ہوئے بھی ہفتے میں 3 مرتبہ انڈے فراہم کررہی ہیں ۔ ریاست تلنگانہ میں گذشتہ 2 ماہ کے دوران موسم گرما اپنے عروج پر رہنے کی وجہ سے چکن کی قیمت 200 روپئے فی کلو سے متجاوز ہوچکی جب کہ انڈوں کی جو عام قیمت ہوتی ہے وہ 3.50 تا 4 روپئے ہوتی ہے اس میں اضافہ درج ہوا ہے اور فی انڈہ 5.50 روپئے ہوچکا ہے ۔ انڈوں کی قیمت میں اضافے کی وجہ ، موسم گرما میں اس کی پیداوار میں کمی ہے ۔ انڈوں کی قیمت میں اضافے کے ساتھ ہی مڈ ڈے میل فراہم کرنے والی ایجنسیوں پر مالی بوجھ بڑھ گیا ہے کیوں کہ حکومت انہیں فی انڈے کے عوض 4 روپئے قیمت ادا کرتی ہے اور انہیں فی انڈہ 1.5 روپئے کا زیادہ بوجھ برداشت کرنا پڑرہا ہے ۔ مڈ ڈے میل فراہم کرنے والی بیشتر ایجنسیاں خواتین کی جانب سے چلائی جاتی ہیں جو کہ اپنی رقومات قرضوں سے حاصل کرتے ہوئے کھانا تیار کرتی ہیں جب کہ حکومت چھٹی تا آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم ایک طالب علم پر 6.18 روپئے ، 9 ویں اور 10 ویں جماعت میں زیر تعلیم طالب علم کیلئے 8.18 روپئے فراہم کرتی ہے لہذا اب ایجنسیوں کے لیے ہفتہ میں 3 مرتبہ انڈہ فراہم کرنا مشکل ہوچکا ہے ۔ ایک جانب انڈے کے تاجر 4 روپئے فی انڈہ فراہم کرنے تیار نہیں ہے اور حکومت کی جانب سے صرف 4 روپئے مل رہے ہیں تو خواتین کو اپنی ایجنسی کی خدمات برقرار رکھنے کیلئے 1.5 روپئے کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے لہذا اب مڈ ڈے میل پر غیر یقینی صورت حال چھائی ہوئی ہے ۔۔