چار نوجوانوں کی جبری وصولی کے مقدمہ میں اور ایک کی منشیات کیس میں گرفتاری
حیدرآباد 2 ؍ جولائی ( سیاست نیوز) ایسے وقت میں جب مسلمانوںکو ملک بھر میں آئے دن کسی نہ کسی بہانے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور وہ غیر یقینی کیفیت کا شکار ہے ۔ شہر کے بعض نوجوان اپنی بے حسی کا مظاہرہ کرکے ایسے معاملات میں ملوث ہو رہے ہیں جس کے سبب انہیں جیل جانا پڑ رہا ہے ۔ صرف چند نوجوانوں کی جانب سے آسانی سے روپئے کمانے کی کوشش اور اس کے نتائج و عواقب سے لا پرواہی اور مبینہ طور پر غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ بننے کی وجہ سے سارے پرانے شہر کی نیک نامی متاثر ہوسکتی ہے ۔ ایک تازہ تارین واقعہ میں بنجارہ ہلز پولیس نے چار نوجوانوں کی ایسی ٹولی کو گرفتار کرلیا جو مختلف افراد سے جبراً وصولی کرتے ہوئے آسانی روپئے کمانا چاہتی تھی ۔ 24 جون کو بنجارہ ہلز میں ملبوسات کے ایک شوروم ’مندر ‘ کے مالک کلیان اور اس کے منیجر سنیل کو سعود عمودی ساکن بنجارہ ہلز روڈ نمبر 4 ‘ اور اس کے تین ساتھی فہج فاروقی صابری جس کا تعلق سی پی ایم پارٹی سے بتایا جاتاہے ‘ ابو اور علی متنازعہ ہورڈنگس کی یکسوئی کے بہانے انہیں ایک مقام پر طلب کیا گیا اور انہیں مبینہ طور پر دھمکا کر ان سے رقم کامطالبہ کیا گیا ۔ماہ رمضان کے باوجود نوجوانوں کے اس رویہ کا پتہ چلنے پر غیر مسلم کی مدد کیلئے پہنچنے والے ایک شخص سے بھی بدسلوکی کی گئی اور بعدازاں ان پر حملہ کرتے ہوئے شدید زخمی کیا گیا ۔ پولیس بنجارہ ہلز نے اس سلسلہ میں شکایت موصول ہونے پر تعزیرات ہند کے سنگین دفعات بشمول جبراً وصولی کا ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے سعود عمودی ‘ فہج فاروق صابری ‘ علی اور ابو کو گرفتار کرلیا ۔ تفتیش کے دوران ملزمین نے ایسے واقعات کا بھی انکشاف کیا جو سابق میں انجام دیئے گئے تھے جس میں کیپٹن کلیم پر حملہ اور دیگر واقعات شامل ہیں ۔ پولیس نے سعود عمودی اور اس کے ساتھیوں کی غیر قانونی سرگرمیوں کا نوٹ لیتے ہوئے تمام تفصیلات حاصل کرلی ہیں ۔ ایک اور ایسا واقعہ آج منظر عام پر آیا ہے جس میں پرانے شہر سے وابستہ ایک نوجوان محمد عبدالوہاب ساکن چندرائن گٹہ کے بڑے ڈرگس ریاکٹ ملوث ہونے کا پتہ لگایا گیا ہے ۔ محکمہ آبکاری ٹاسک فورس نے عبدالوہاب کے قبضہ سے لاکھوں روپئے مالیتی ڈرگس برآمد کرلئے ۔ یہ نوجوان تلگو فلم صنعت کے مشہور فلم پروڈیوسر کو بھی ڈرگس فراہم کر رہا تھا ۔ایسے واقعات سے شہر کے پرامن ماحول کو بھی مکدر کیا جا رہا ہے ۔ دو نوں واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آسانی روپئے کمانے نوجوان اپنے مستقبل کو تاریک کرنے والی سرگرمیوں میں ملوث ہو رہے ہیں۔