مو دی کو2019 ء انتخابات میں کوئی شکست نہیں دے سکتا

نتیش کمار کا دعویٰ،لالو پرساد یادو اور راہول گاندھی کی تنقید پر شدید ردعمل
پٹنہ ۔ 31 ۔ جولائی (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عظیم تر اتحاد کی برقراری ’’کرپشن کے ساتھ سمجھوتہ‘‘ کے مترادف ہوتی۔ انہوں نے تقریباً 4 سال کے وقفہ کے بعد بی جے پی سے پھر قربت اختیار کرلی۔ نتیش کمار نے دعویٰ کیا کہ 2019 ء کے عام انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی کو کسی طرح کا چیلنج نہیں رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کے اتحاد کی تجویز بی جے پی میں انتہائی اعلیٰ سطح سے آئی تھی جسے انہوں نے قبول کرلیا کیونکہ عظیم تر اتحاد کو جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لالو پرساد اور ان کے خاندان کے خلاف سی بی آئی نے کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا۔ میں نے ان سے صرف اس بارے میں جواب طلب کیا تھا لیکن انہوں نے میرا مذاق اُڑایا اور کہا کہ کیا میں سی بی آئی عہدیدار یا پولیس ہوں؟ نتیش کمار نے کہا کہ لالو جی نے کرپشن کے الزامات پر کوئی وضاحت نہیں کی۔ آخر وہ کرپشن کے معاملہ میں کب تک خاموش بیٹھ سکتے ہیں۔ میرا یہ احساس ہے کہ ان کے پاس کوئی موثر جواب نہیں تھا ۔ وزارت عظمیٰ عہدہ کیلئے اب تک نتیش کمار کو نریندر مودی کا ہم پلہ سمجھا جاتا تھا لیکن انہوں نے آج کہا کہ مودی کے علاوہ کوئی بھی وزارت عظمیٰ کا عہدہ حاصل نہیں کرسکتا۔ اس وقت کسی میں بھی مودی کو شکست دینے کی طاقت نہیں۔ قومی سیاست میں مستقبل کے رول کے بارے میں پوچھے جانے پر نتیش کمار نے جو جنتا دل (یو) کے صدر بھی ہیں، کہا کہ ہماری ایک چھوٹی جماعت ہے جو بڑے قومی توقعات کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ جنتادل (یو) کے قومی سطح پر این ڈی اے کا حصہ بننے کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ قومی عاملہ کا اجلاس 19 اگست کو پٹنہ میں منعقد ہوگا اور اس بارے میں تبھی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے فرقہ پرست بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے پر آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اور نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کی تنقید پر شدید ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیکولرازم کی آڑ میں بھاری رقومات جمع کی جارہی ہے ۔ کیا یہی سیکولرازم ہے ؟ نتیش کمار نے کہا کہ انہیں کسی سے سیکولرازم کے سرٹیفکٹ کی ضرورت نہیں ہے ۔ سینئر جنتادل (یو) لیڈر شرد یادو کے بی جے پی سے اتحاد پر ناراضگی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہاکہ یہ ضروری نہیں کہ ہر شخص ہمیشہ ہر بات سے اتفاق کرے۔ عظیم تر اتحاد کو ختم کرنے کا فیصلہ بہار جنتا دل (یو) کی عاملہ کمیٹی اجلاس میں کیا گیا اور انہوں نے اس فیصلہ کی تعمیل کی۔