موم بتی ریالی نکالنے پر کُل جماعتی قائدین کی گرفتاری

ٹینک بنڈ پر پولیس نے اجازت نہیں دی، پنالہ لکشمیا ، پونم پربھاکر اور چاڈا وینکٹ ریڈی گرفتارشدگان میں شامل
حیدرآباد ۔2مئی ( سیاست نیوز) انٹرمیڈیٹ نتائج میں بے قاعدگیوں کے خلاف اور خودکشی کرنے والے طلبہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کانگریس پارٹی کی زیرقیادت اپوزیشن جماعتوں نے ٹینک بنڈ پر موم بتیوں کے ساتھ ریالی منظم کرنے کی کوشش کی ۔ پولیس نے ریالی کی اجازت نہیں دی اور سابق صدر پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا ، کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ پونم پربھاکر ، صدر گریٹر حیدرآباد کانگریس کمیٹی انجن کمار یادو ، سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی ، پردیش کانگریس کے جنرل سکریٹریز کے مانوتا راؤ ، ونود ریڈی اور دیگر قائدین کو حراست میں لے کر بیگم بازار ، سیف آباد اور عابڈس پولیس اسٹیشنوں کو منتقل کردیا ۔مہیلا کانگریس کی قائد اندرا شوبھن اور سنیتا راؤ کو سیف آباد پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ کانگریس قائدین جب موم بتی مارچ کیلئے ٹینک بنڈ پہنچے تو پولیس نے کہا کہ امتناعی احکام کے سبب احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ کانگریس قائدین ڈاکٹر بی آر امبیڈکر مجسمہ کے پاس جمع ہوئے تھے ۔ پنالہ لکشمیا کو سب سے پہلے حراست میں لیا گیا ۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پنالہ لکشمیا نے کہا کہ خودکشی کرنے والی طالبات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جمع ہونے پر قائدین کی گرفتاری افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ڈکٹیٹر شپ حکومت کام کررہی ہے ۔ پونم پربھاکر نے پولیس کے رویہ کی مذمت کی اور کہا کہ طلبہ کی خودکشی کے واقعات پر چیف منسٹر کے سی آر کی خاموشی افسوسناک ہے ۔ انہوں نے انٹرمیڈیٹ اسکام کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کریں اور انہیں ایکس گریشیا ادا کیا جائے ۔ سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہا کہ خودکشی کرنے والے طلبہ کے خاندانوں سے ٹی آر ایس کے قائدین نے بھی ملاقات نہیں کی ۔ انسانیت کے ناطے کم از کم اظہار ہمدردی کرنا چاہیئے تھا ۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ حکومت کی ناکامی کے سبب 20سے زائد طلبہ کی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں لیکن حکومت خراج عقیدت پیش کرنے کی اجازت سے انکار کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ سرکاری قتل ہے ۔ انجن کمار یادو نے گرفتاریوں کی مذمت کی اور کہا کہ میرٹ میں کامیاب ہونے والے طلبہ کو نتائج میں ناکام دکھایا گیا ہے ۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے سبب طلبہ کا مستقبل تاریک ہوگیا ۔ پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ کُسم کمار نے چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ وہ انسانی جذبہ کے ناطے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کریں اور انہیں ایکس گریشیا کے طور پر فی کس 25لاکھ روپئے ادا کریں ۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ طلبہ کو انصاف ملنے تک احتجاج جاری رہے گا ۔